کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل ایف پی سی سی آئی کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ سڈنی آسٹریلیا میں فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ہونے والے اجلاس میں FATFنے پاکستان کی کارکردگی کو گزشتہ سے بہتر قرار دیا اور سراہا جو یقینا حوصلہ افزا بات ہے تاہم پاکستان کے سر پر بلیک لسٹ ہونے کی تلوار بدستور لٹکتی رہے گی ، مئی میں ہونے والے اجلاس میں بین الاقوامی ایجنسی برائے منی لانڈرنگ و ٹیرر فنانسنگ اپنی حتمی رپورٹ پیش کرے گی جس کے نتیجے میں یہ فیصلہ ہوگا کہ پاکستان گرے لسٹ سے گرین لسٹ یا بلیک لسٹ ہوگا۔پاکستان کو بلیک لسٹ ہونے سے بچانے کے لئے حکومت کو ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے اور سفارتی سطح پر امریکاکو پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں کا احساس دلانا چاہئے۔ پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ ممالک میں 5ویںنمبر پر ہے جس کو 80ہزار افراد کی شہادت، 120ارب ڈالر کا معاشی خسارہ اور لاکھوں لوگوں کی نقل مکانی کا سامنا کرنا پڑا۔ افواج پاکستان اور پاکستان کی بہادر قوم کی قربانیوں کی بدولت پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوسکا جس کا اعتراف پوری دنیا کرتی ہے۔میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میںکہا کہ حکومت نے FATFکی منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ روکنے کے لئے 27سفارشات کی بابت حالیہ اجلاس سے پہلے تفصیلی رپورٹ بھیجی جس میں پاکستان کی اب تک حاصل کی گئی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف کئے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا گیاہے ۔