مظفرآباد، کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ، صباح نیوز) آزادکشمیر کے علاقوں ضلع نیلم، وادی لیپہ اور بھیڈی آفت زدہ قرار دے دیئے گئے۔ سرگن ویلی میں برفانی تودے سے زخمی خاتون دم توڑ گئی۔ وادی لیپہ ، شیرگلی ؟؟؟؟رو ڈ کھولنے کیلئے جاری ہے 17 دن سے بند روڈ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے صوبہ بلوچستان میں برفباری کے بعد مشکلات کم نہ ہوئیں قلعہ سیف اللہ میں راستے مکمل کلیئر نہ ہوسکے۔ مسلم باغ میں پھنسی گاڑیوں کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ کوئٹہ، چمن ، ژوب ، کراچی، شاہراہ پر سفر سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں برف باری سے بند مختلف شاہراہوں کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ 50سے زائدسیاح تاحال راستے کھلنے کے منتظر ہیں ۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کی وادی نیلم، وادی گریس اور وادی سرگن سمیت دیگر متاثرہ علاقوں میں چوتھے روز بھی امدادی کام تیزی سے کیا گیا۔ بالائی وادی نیلم کے علاقوں ڈھکی اور چکناڑ سے 14 زخمیوں کو سی ایم ایچ مظفر آباد منتقل کیا گیا۔شاردہ، کیل اور ذیلی وادیوں میں 50 سے زائد سیاح تاحال راستے کھلنے کے منتظر ہیں، کیرن اور لوات میں بھی ہیوی مشنری کی مدد سے برف ہٹائی گئی۔وادی نیلم میں 200 سے زائد مکان اور 22 دکانیں متاثر ہوئیں جبکہ 56 افراد زخمی ہوئے، 39 جاں بحق افراد میں سے 40 سے زائد فراد کی تدفین کر دی گئی ہے، دیگر کی تدفین کے لیے مناسب جگہ دیکھ کر انتظامات کیے جا رہے ہیں۔گلگت بلتستان کے ضلع دیامر، استور اور غذر میں برف باری کے بعد موسم شدید سرد ہے، غذر سمیت گلگت بلتستان کے اکثر علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہونے سے بالائی علاقوں میں اشیائے خورد و نوش اور ادویات کی قلت ہوگئی ۔ایس ڈی ایم اے اور پاک فوج کے اہلکاروں نے متاثرین میں گرم کپڑے، بستر اور دیگر سامان تقسیم کیا۔سرگن ویلی میں برفانی تودہ گرنے سیزخمی خاتون دم توڑگئی جس کے بعد برفانی تودہ گرنے سیجاں بحق افراد کی تعداد 79ہو گئی ہے۔وادی لیپہ میں شدید برف باری میں بند ہونے والی شیر گلی موجی روڈ کو کھولنے کے لیے کام جاری ہے، گذشتہ کئی دنوں سے بند روڈ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔آزاد کشمیر کیوزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے آزادکشمیر کے برفباری سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔ترجمان وزیر اعظم آزاد کشمیر کے مطابق حالیہ برفباری کے بعدکشمیر کے ضلع نیلم ،وادی لیپہ اور ضلع حویلی کے علاقے بھیڈی کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔وزیراعظم آزادکشمیر نے کمشنر مظفرآباد کو ریلیف کمشنر مقرر کرنے کی بھی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی ہیکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کی منصوبہ بندی موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جائے۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے برفباری سیتباہ ہونیوالے مکانات کے مکینوں کو سرکاری عمارات میں رہائش کی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت جاری کی ہیں۔دوسری جانب گلگت بلتستان کے ضلع دیامر، استور اورغذر میں برفباری کے بعد موسم شدید سرد ہوچکا ہے۔سکردو میں برفانی تودہ گرنے سے شہید سپاہی کو کوٹ رادھا کشن میں سپرد خاک کردیا گیا۔غذر کے اکثرعلاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہونے سے بالائی علاقوں میں اشیائے خوردونوش اورادویات کی قلت ہے جب کہ گلگت سے گاہکوچ تک سڑک بحال کردی گئی ہے۔سکردو ائیرپورٹ کے رن وے پر جمی برف ہٹادی گئی ہے ،جب کہ ائیرپورٹ سے معمول کی پروازیں بحال کردی گئی ہیں۔وزیر اعلیٰٰ بلوچستان جام کمال کی سربراہی میں برفباری اور بارشوں کی صورتحال سے متعلق اجلاس ہوا، جام کمال نے وفاقی محکموں کی عدم دلچسپی اور غیر ذمہ دارانہ رویئے پر برہمی کا اظہار کیا،بلوچستان انکی ترجیحات میں شامل نہیں،چیف سیکر ٹری فضیل اصغر نے کہا صوبے میں 20افراد ہلاک،تیئس زخمی ،393گھروں کو نقصان پہنچا،آٹھ ہزار ایکڑ زرعی اراضی متاثر اور800مویشی ہلاک ہوئے۔