کراچی (وقائع نگار) تحریک انصاف کے وفد اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے درمیان مذاکرات کا ایک مرحلہ مکمل، اگلا دور اسلام آباد میں ہوگا۔ ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد پر وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک اور متحدہ کنوینر خالد مقبول صدیقی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ خالد مقبول صدیقی اور پرویز خٹک نے مذاکرات کو مثبت قرار دیا، ساتھ ہی قوم کو جلد خوشخبری سنانے کی امید بھی دلائی اور کہا کہ ہم ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان تھوڑی بہت غلط فہمیاں پیدا ہوئیں‘ اچھی بات چیت ہوئی۔ ہم ایم کیو ایم کو واپس آنے کی دعوت دیتے ہیں، فیصلہ انہیں کرنا ہے، دونوں جماعتیں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گی۔ وزیراعظم نے اتحادیوں سے بات چیت کے لیے کمیٹی بنائی ہے، جس میں جہانگیر ترین، اسد عمر و دیگر شامل ہیں۔ ایم کیو ایم سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی ملے ہیں، کوئی اتحادی ہمیں چھوڑ کر نہیں جارہا، حکومت 5 سال مکمل کرے گی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان اب کوئی مسئلہ نہیں رہا ہے، ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں، نیت صاف ہے، جو کمی رہ گئی تھی وہ پوری کردی جائے گی۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وفد کا بہت امیدوں سے انتظار کررہے تھے، حکومت میں شمولیت سے قبل ہمارے کچھ مطالبات تھے جو مانے گئے جس کے بعد وہ حکومتی وعدے بن گئے، جن کے پورا ہونے کے منتظر رہے۔ کراچی اور سندھ کے شہری علاقوں کے مسائل سے حکومت کو پہلے دن آگاہ کیا تھا، پی ٹی آئی بھی اس بات کی گواہ ہے اور وہ نکات بھی عوام کے سامنے ہیں۔ سندھ کے شہریوں کا کیس لڑرہے ہیں، وزارت ہمارا مطالبہ تھا ہی نہیں، جتنے مطالبات ہیں، ان پر تاریخوں کے ساتھ روڈ میپ طے ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو چلانے کے لیے کراچی65 فیصد ریونیو دے رہا ہے، اٹھارہویں ترمیم وعدہ خلافی کی وجہ سے اختیارات کی نیچے منتقلی کا سبب نہ بن سکی، اس ترمیم کے نام پر عوام کو دھوکا دیا گیا۔ مذاکرات میں اچھی پیشرفت ہوئی، جس سے کراچی کے عوام کو فائدہ ہوگا، حوصلہ افزا گفتگو کے دوران کوئی ناراضی کی بات نہیں ہوئی۔ ایم کیو ایم کے ایم این اے اور سنیٹرز حکومت کا ساتھ دیتے رہیںگے۔ ایم کیو ایم کے ساتھ پی ٹی آئی کے مذاکرات کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسلام آباد میں مذاکرات کے اگلے دور کے بعد ایم کیو ایم کے مزید2 رہنمائوں کو وفاقی کابینہ کا حصہ بنایا جائے گا۔
کراچی(سالک مجید) ایم کیو ایم کے ساتھ پی ٹی آئی کے مذاکرات کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسلام آباد میں مذاکرات کے اگلے دور کے بعد ایم کیو ایم کے مزید 2 رہنمائوں کو وفاقی کابینہ کا حصہ بنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ممکنہ طور پر ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق وفاقی وزیر اور فیصل سبزواری کو وزیراعظم کا معاون خصوصی مقرر کیا جاسکتا ہے جبکہ نائن زیرو کو کھولنے کا معاملہ اسلام آباد اجلاس میں زیر غور آئے گا البتہ بلدیاتی الیکشن سے پہلے تیاریوں کے سلسلے میں ایم کیو ایم کے ٹائون سطح کے دفاتر کھول دیئے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے وفد سے مذاکرات کے بعد ایم کیو ایم کی قیادت نے اس حوالے سے صلاح و مشورے کئے ہیں۔