کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیدوارمیں غیر معمولی کمی ،ملکی ضروریات پوری کرنے کے لئے بیرون ملک سے 40سے 50لاکھ تک روئی کی بیلزدرآمدکرنا پڑسکتی ہے ۔چیئرمین کاٹن جنرزفورم احسان الحق نے بتایا کہ 15جنوری تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں مجموعی طورپر صرف 83لاکھ 38ہزار بیلزکے برابرپھٹی پہنچی ہے جو پچھلے سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 20فیصد کم ہے انہوں نے بتایا کہ کپاس کی مجموعی ملکی پیدوارمیں کمی کی بڑی وجہ پنجاب میں کپاس کی پیدوارمیں غیر معمولی کمی ہے جہاں اس سال 15جنوری تک پچھلے سال کی 63لاکھ 25ہزاربیلز کے مقابلے میں صرف 48لاکھ 71ہزاربیلز پیدا ہوئی ہیں جبکہ سندھ میں پچھلے سال کی 41لاکھ 32ہزاربیلز کے مقابلہ میں رواں سال 15جنوری تک صرف 34 لاکھ67ہزاربیلز پیدا ہوئی ہیں جس سے خدشہ ہے کہ پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کو اپنی ضروریات پوراکرنے کے لئے بیرون ملک سے بڑے پیمانے پر روئی درآمد کرنی پڑے گی انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں رواں سال کپاس کی پیدوارمیں غیر معمولی کمی کی بڑی وجہ منفی اورنامناسب موسمی حالات ہیں جس کے دوران غیر متوقع بارشوں کے باعث پہلے کپاس کی کاشت اورپھر کپاس کی پیدواراورمعیارغیر معمولی طور پر متاثر ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ محکمہ موسمیات کو جدید آلات سے لیس کرے تاکہ بروقت درست موسمیاتی پیش گوئیاں ہونے سے کپاس سمیت تمام فصلیں منفی موسمی اثرات سے محفوظ رہ سکیں ۔
بیرون ملک سے 50لاکھ تک روئی کی بیلزدرآمدکرنا پڑسکتی ہیں ،احسان الحق
Jan 19, 2020