اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت ارناب گوسوامی اور ڈس انفو لیب کے ایشوز کو عالمی سطح پر اٹھائے۔ اس کے علاوہ پارلیمنٹ میں بھی بھارت کے خلاف قرارداد منظور کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا پلوامہ حملے کا مقصد پاکستان مخالف جذبات پیدا کرکے انہیں انتخابی مہم میں استعمال کرنا تھا۔ یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان بھارت کے خلاف اقوام متحدہ سے رجوع کرے۔ میں بھارت کے خلاف ثبوت کے ساتھ بات کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا سی پیک کے بارے میں انکے خدشات سنجیدہ ہیں۔ بھارت کی بڑی پاور کمپنیاں تھرڈ پارٹیز کے ذریعے سی پیک کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں۔ وہ اس حوالے سے ایک الگ بریفنگ دیں گے۔ انہوں نے کہا انہوں نے کئی مرتبہ وزیر اعظم سے کہا ہے کہ وہ اپنی انا کو ایک طرف رکھتے ہوئے ملک سے سیاسی انتشار ختم کرائیں اور اس حوالے سے آصف زرداری اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ رحمان ملک نے پاکستان کے دنیا کی دسویں بڑی فوجی طاقت بننے پر قوم کو مبارکباد پیش کی اور کہا یہ قابل فخر بات ہے‘ پوری قوم کو پاک فوج پر ناز ہے اور اس کا تمام کریڈٹ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے۔ پاکستان بھارت کیخلاف اقوام متحدہ سے رجوع کرے۔ ہمت پکڑیں، دفاع تک محدود نہ رہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ بھارت کے خلاف ثبوت کے ساتھ بات کرتا ہوں، بھارت کے ایک وزیر کے بیان پر افسوس ہے۔ اللہ تعالی نے سب کو یکساں پیدا کیا اور خون کا رنگ بھی ایک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آر ایس ایس کو آگے لے کر آیا ہے۔ پلوامہ کے حملے کے فوری بعد کہہ دیا تھا کہ یہ حملہ بھارت نے خود کروایا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے پلوامہ میں اپنے چالیس فوجی مروا کر مگرمچھ کے آنسو بہائے۔ پلوامہ حملے میں اٹھی مسلم سوچ کو الگ کیا اور سرحدوں پر کشیدگی پیدا کی گئی۔انہوں نے کہا کہ میں نے مودی کے واپس طاقت میں آنے کے بعد کشمیریوں کے ساتھ برے سلوک کی پیش گوئی کر دی تھی۔ عمران خان نے کہا تھا کہ نریندر مودی دوبارہ جیت جاتا ہے تو کشمیر کے لئے بہتر ہوگا، میں نے کہا تھا کہ مودی اگر دوبارہ وزیراعظم بنتا ہے تو پہلے سے زیادہ خطرناک ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مجھے عدالت میں لے جائے جو کہا سب ثابت کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے معاشی چارٹر کرنے کی دعوت دی تو ان کے خلاف کیسز بنا دیئے گئے۔ ملک میں سیاسی انتشار کے خاتمے کی ذمہ داری آصف علی زرداری کو دی جائے۔ آصف علی زرداری پاکستان کے فیور میں ہر کام کیلئے تیار ہیں۔ سیاسی انتشار کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔ آصف علی زرداری پر قوم اعتماد کرتی ہے تو وہ اس پر پورا اتریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بتاتا ہوں کہ کچھ چیزیں وقت پر کرنا اچھا ہوتا ہے۔ سیاست میں کوئی نیچے نہیں لگتا، سیاست نام ملنے اور بات چیت کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف دوبارہ فیٹف میں جا رہا ہے۔ پاکستان میں پارلیمنٹ میں بھارت کے خلاف مشترکہ قرارداد منظور کی جائے۔ بھارت میں اقلیتی قوموں کے لئے مصیبت ہی ہے۔ سکھ بھی بھارتی اقلیت ہے اور بھارتی حکومت کی مذمت کرتے ہیں۔
گو سوامی معاملہ عالمی فورم پر اٹھایا جائے، پارلیمنٹ قرارداد لاے ، زرداری سیاسی کشیدگی ختم کراسکتے : رحمان ملک
Jan 19, 2021