صوبے بھر میں سکولوں کو اپ گریڈیشن کے لیے وسائل مہیا کررہے ہیں:وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت

Jan 19, 2021 | 21:04

وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ انصاف آفٹر نون سکول پروگرام کے تحت صوبے بھر میں پرائمری سکولوں کی ایلیمینٹری اور ایلیمینٹری سکولوں کی سیکنڈری سکولوں میں اپ گریڈیشن کے لیے وسائل مہیا کئے جارہے ہیں۔ نرسری سطح سے بچوں کی پرائمری سکولوں میں سو فیصد منتقلی کے لیے انصاف پرائمری سکولز متعارف کروایا جائیں گے۔ دیہاتوں اور پسماندہ علاقوں میں گھروں سے نزدیک سرکاری سکولوں کی دستیابی سکول جانے والے بچوں کی تعداد میں اضافے کا سبب بنے گی۔ اساتذہ کی بھرتی کے لیے نئی پالیسی متعارف کروائی جارہی ہے۔ مقامی علاقے سے اساتذہ کا انتخاب اساتذہ کی سکولوں میں حاضری کو یقینی بنائے گا۔ پنشن فنڈ کا قیام پنشن سے متعلقہ مسائل کے حل میں معاون ثابت ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ نے آج محکمہ خزانہ کے کمیٹی روم میں محکمہ سکول ایجوکیشن کے ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت پنجاب کم وسیلہ گھرانوں سے بچوں کی سکولوں تک رسائی اور معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدام کے لیے تیار ہے۔ سکولوں کی تعداد اور بچوں کی انرولمنٹ میں اضافے تک محدود نہیں رہیں۔تعلیمی نظام کے ان تمام نقائص کو دور کیا جائے گا جو سرکاری سکولوں کی ساکھ اور طلبہ کی صلاحتیوں کو متاثرکر رہے ہیں۔ اجلاس کے دیگر شرکاء میں صوبائی وزیر برائے سکول ایجوکیشن ڈاکٹر مراد راس، سیکرٹری فنانس عبداللہ سنبل، سیکرٹری سکول ایجوکیشن،اور دیگر متعلقہ افسران شامل تھے۔ وزیر خزانہ نے سیکرٹری سکول ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ وہ سولر سسٹم کی تنصیب سے سکولوں کے اخراجات میں کمی سے آگاہ کریں تاکہ پروگرام کی افادیت کا تخمینہ ممکن ہو۔ اجلاس میں کورونا کے دوران سکولوں کے اخراجات میں کمی اور ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے انتظامات پر اخراجات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیر تعلیم مراد راس نے اجلاس کو بتایا کہ کورونا کے دوران سکولوں کی بندش سے وسائل کی بچت کو صفائی، ہاتھ دھونے کے لیے پانی کی فراہمی، فیس ماسک اور سینی ٹائز رز کی دستیابی اور ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے دیگر اخراجات پر صرف کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے محکمہ خزانہ سے کوئی اضافی فنڈز طلب نہیں کیے گئے۔
بعد ازاں وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے سٹیرنگ کمیٹی برائے ٹریژری سنگل اکاؤنٹ کے پہلے اجلاس کی بھی صدارت کی۔ اجلاس میں ٹریژری سنگل اکاؤنٹ کی تشکیل کے لیے قانونی معاملات اور سٹیک ہولڈرز کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری فنانس عبدااللہ سنبل اور سینئر ایڈوائزر پبلک فنانس مینجمنٹ سیف اللہ ڈوگر نے اجلاس کو کمیٹی کے اغراض و مقاصد اور تکنیکی گروپ کی سفارشات سے آگاہ کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ ٹریژری سنگل اکاؤنٹ کی تشکیل کا مقصد کیش فلو میں بہتری ہے۔ سنگل اکاؤنٹ کی تشکیل کے تمام معاملات سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے طے کیے جائیں گے۔حکومت پنجاب فنڈز کی تقسیم اور موزوں استعمال کے لیے پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ متعارف کروائے گی۔ اجلاس میں سٹیٹ بنک آف پاکستان کے سابقہ گورنر طارق باجوہ، سیکرٹری لاء، ایڈوائرز پبلک فنانس مینجمنٹ ریفارمز اور محکمہ خزانہ کے متعلقہ افسران کے علاوہ صدر بنک آف پنجاب، ممبر سٹیٹ بنک آف پاکستان اور سیکرٹری فنانس ساؤتھ پنجاب سیکرٹریٹ رانا عبید نے بذریعہ زوم لنک شرکت کی۔

مزیدخبریں