اسلام آباد ( عبداللہ شاد) عالمی ذرائع ابلاغ کی جانب سے بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام کی نئی لہر کے امکان کی شہ سرخیوں سے ہندوستانی سیاسی و عسکری حکام تشویش کا شکار ہیں۔ ان کا یہ آسان فارمولا عالمی سطح پر بے نقاب ہوتا جا رہا ہے کہ بھارتی مسلمانوں کو تمام انتخابات میں Hate Factor کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ان پر زمین مزید تنگ کر دی جاتی ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس نے یہ آسان نسخہ کیمیا ایجاد کر رکھا ہے کہ انتخابات کے نزدیک آتے ہیں مسلمانوں کیخلاف کارروائیوں میں اضافہ کر دیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ پاکستان بیشنگ پالیسی میں بھی شدت پیدا کر دی جاتی ہے۔ بھارت میں پانچ ریاستی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا جا چکا ہے، اترپردیش میں یوگی ادتیہ ناتھ تقریب سے خطاب کرتے ان انتخابات کو 80 فیصد ( ہندو) بمقابلہ 20 فیصد ( مسلمانوں) کا عنوان دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی بی جے پی رہنمائوں کی جانب سے مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ ہندوستان ان انتخابات میں یقینی فتح حاصل کرنے کیلئے پاکستان کیخلاف کسی بڑی مہم جوئی کا مرتکب ہو سکتا ہے جس سے انتخابی تناظر میں بھارتی عوام کی توجہ مودی سرکار کی ناکامیوں سے ہٹ جائے اور ایک نیا ’’ انتخابی ماحول‘‘ پیدا کیا جا سکے۔