اسلام آباد (خبر نگار‘ اے پی پی) ایوان بالا میں وزارت داخلہ کی جانب سے سوالوں کے جواب نہ آنے پر چیئرمین سینٹ کا اظہار برہمی، وزیر ریلوے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ایم ایل ون پر ہم نے اپناکام مکمل کرکے ٹینڈر چین کوبھیج دیا ہے۔ اب چین نے ٹینڈر جاری کرنا ہے۔ چیئرمین نے ایوان میں حاجی ہدایت اللہ کو فون استعمال کرنے سے روکتے ہوئے کہاکہ موبائل ضبط کرلوں گا۔ منگل کو ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ وزیر خارجہ پہلی دفعہ ایوان میں نہیں آئے وہ پالیسی بیان کے لیے آئے تھے زیارتوں کے لیے نہیں وہ ڈیوٹی کے لیے آئے تھے‘ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ فینسی نمبر پلیٹ کیمرے میں نہیں آتی ہے اس کی وجہ سے فینسی نمبر پلیٹ کو اجازت نہیں دیتے ہیں۔ کوئی بھی پاکستانی فیس ادا کرکے اپنے نام کی نمبر پلیٹ لگا سکتا ہے۔ وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہاکہ 861پیٹرولرز کو نکالا گیا ہے۔ حکومتی ادارے بھرتی کرکے تباہ کئے ہیں۔ ریلوے بدبخت ادارہ ہے۔ استعداد سے زیادہ لوگ بھرتی کئے ہیں۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے وزارت داخلہ کی طرف سے مختلف سوالات کے جوابات نہ آنے پر برہمی کااظہارکرتے ہوئے رولنگ دی کہ وزارت داخلہ کیوں جواب نہیں دیئے ہیں اگر دوبارہ جواب نہ دیئے تو وزیراعظم کو لکھوں گاکہ سیکرٹری داخلہ کو معطل کریں۔ سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان وفاق ہے‘ یہاں پارلیمانی طرز حکومت قائم ہے لیکن بدقسمتی سے قومی سکیورٹی پالیسی پر پارلیمان یا صوبوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ریاست کو حق نہیں دے سکتے کہ آئندہ کی پالیسی غیر منتخب لوگ ایگزیکٹو کے ساتھ بیٹھ کر مرتب کریں‘ نیشنل سکیورٹی پالیسی کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے جواب دیتے ہوئے کہا بے نظیر بھٹو کو وزارت داخلہ چلانے کیلئے جنرل (ر) نصیر اﷲ بابر کو لگانا پڑا‘ وہ کراچی میں امن لائے‘ مری میں کیا آپ کو فوج کی ضرورت نہیں پڑی۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ وزرا اور اراکین سینٹ اجلاس کے دوران ایوان میں اپنی موجودگی یقینی بنائیں۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایوان میں وزرا کو موجود ہونا چاہیے تاکہ وہ سوالات کے جوابات دے کر ایوان کو مطمئن کر سکیں۔ سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ قانون کے ہاتھ لمبے ہوتے ہیں۔ سید یوسف رضا گیلانی کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایوان اور قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں آ کر پالیسی بیان دیتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بار بار ہاتھ کی بات کر رہی ہے حالانکہ ان کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ ہاتھ کی صفائی میں ان کا کوئی ثانی نہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ قانون کے ہاتھ لمبے ہوتے ہیں۔
سینٹ وزارت ، داخلہ کی جانب سے سوالوں کے جواب نہ آنے پر چیئر مین بر ہم
Jan 19, 2022