اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل)رواں مالی سال سپورٹ پرائس کے بروقت اعلان اور دیگر اقدامات کے نتیجے میں کپاس کی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 22لاکھ گانٹھ کا اضافہ ہو گیا ، رواں مالی سال سال ملک میں کپاس کی مجموعی پیداوار کا ہدف 82لاکھ گانٹھ مقرر کیا گیا تھا تاہم دسمبر تک پیداوار ہدف سے 10لاکھ گانٹھ کم رہی ، دسمبر کے آخر تک کپاس کی مجموعی پیداوار 72لاکھ 74ہزار 239گانٹھ ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 22لاکھ گانٹھ زیادہ ہے ، گزشتہ سال کپاس کی پیداوار صرف 50لاکھ 57ہزار 424گانٹھ تک محدود رہی تھی جو گزشتہ 30سال میں سب سے کم ترین تھی ۔پاکستان کاٹن جینرز ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق رواں سال دسمبر کے آخر تک ملک میں کپاس کی مجموعی پیداوار 72لاکھ 74ہزار 239گانٹھ ریکارڈ کی گئی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 22لاکھ گانٹھ زیادہ ہے ، گزشتہ سال کپاس کی پیداوار صرف 50لاکھ 57ہزار 424گانٹھ تک محدود رہی تھی۔اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال دسمبر کے آخر تک پنجاب میں کپاس کی پیداوار 37لاکھ 73ہزار 609گانٹھ ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ سال صوبے میں کپاس کی پیداوار29لاکھ 78ہزار 878گانٹھ رہی تھی ، رواں سال پنجاب میں کپاس کی پیدوار میں 8لاکھ گانٹھ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں رواں سال کپاس کی پیدوار میں ریکارڈ 15لاکھ کے قریب گانٹھوں کا اضافہ ہوا ہے ، رواں سال صوبے میں کپاس کی پیداوار 35لاکھ 630گانٹھ ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ سال سندھ میں کپاس کی پیداوار 20لاکھ 78ہزار 546گانٹھ ہوئی تھی ، علاوہ ازیں رواں مالی سال بلوچستان میں بھی کپاس کی ایک لاکھ 45ہزار 570گانٹھ پیدا ہوئیں ۔ رواں مالی سال سب سے زیادہ کپاس کی پیداوار سندھ کے ضلع سانگھڑ ، پنجاب کے اضلاع بہاولنگر ، بہاولپور اور رحیم یار خان میں ہوئی ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق دسمبر کے آخر تک سانگھڑمیں 13لاکھ 17ہزار 44گانٹھ ، بہاولنگر میں 10لاکھ 43ہزار 764گانٹھ ، رحیم یار خان میں 6لاکھ 56ہزار 448گانٹھ اور بہاولپور میں کپاس کی 5لاکھ 10ہزار 995گانٹھ پیداوار ہوئی ہے ۔ کاٹن جینرز ایسوسی ایشن کے مطابق ابھی جنوری اور فروری میں مزید چند لاکھ کے قریب گانٹھیں مارکیٹ میں آنے کا امکان موجود ہے جس کے نتیجے میں پیداوارحکومت کے مقرر کردہ ہدف کے قریب پہنچ جائے گی ۔