قائمہ کمیٹیوں پر قانون سازی کی ہدایت، گزشتہ حکومتوں میں سٹیٹ بنک کو خودمختاری دی گئی: وفاقی کابینہ

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ کابینہ نے اومیکرون سے بچاؤ کیلئے ایس او پیز اور ویکسی نیشن مکمل کرنے پر زور دیتے کہا کہ حکومت معاشی سرگرمیوں کو نقصان پہنچنے والے اقدامات سے گریز کرے گی۔ اجلاس میں سٹیٹ بنک ترمیمی بل سے متعلق گفتگو ہوئی۔ کابینہ نے کہا کہ سٹیٹ بنک ترمیمی بل معیشت کی بہتری‘ سٹرکچرل ریفارمز کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بورڈ آف گورنرز سٹیٹ بنک تمام اہم فیصلے کرے گا۔ سٹیٹ بنک کے بورڈ ممبران حکومت پاکستان نامزد کرے گی۔ گزشتہ حکومتوں میں بھی سٹیٹ بنک کی خود مختاری کیلئے ترامیم کی گئیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار گردشی قرضے میں کمی ہو رہی ہے۔ کابینہ نے بجلی چور عناصر کی معاونت کرنے والے افسروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔ فرسٹ ویمن بنک لمیٹڈ کو 2019-20 ء کے 6 ماہ کے آڈٹ سے استثنیٰ دینے کی منظوری دیدی گئی۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ بجلی کے ڈیجیٹل میٹرز لگانے کا اطلاق جلد اسلام آباد سے شروع کیا جائے گا۔  وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت قانون کو ہدایت کی ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کے ارکان کی تقرری کے ضمن میں ’’مفادات کے ٹکرائو‘‘ کی قانون سازی کی جائے، ٹھیکیدار اور تاجر قائمہ کمیٹیوں میں بیٹھ کر اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ سٹیٹ بنک کو خودمختار کیا جا رہا ہے لیکن بنک اور تمام اثاثے وفاقی حکومت کی ملکیت رہیں گے۔ حکومت نے دو ارب ڈالر کی ویکیسن درآمد کر کے عوام کو لگائی گئی ہے۔ تجارتی خسارہ بڑھنے کی وجوہات میں ایک وجہ ادویات کی درآمد بھی ہے۔ کابینہ کو یوریا کھاد پر بھی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان کی تاریخ میں یوریا کی سب سے زیادہ پیداوار ہوئی۔ اس کے علاوہ رواں برس پانچ لاکھ ایکڑ گندم کی کاشت زیادہ ہوئی ہے۔ پوری دنیا میں یوریا کھاد کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے پاکستان میں مارکیٹ پر دبائو بڑھا لیکن اس کے باوجود پاکستان کے زیادہ تر علاقوں میں کھاد میسر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں کھاد کی قیمت پاکستان سے چھ گنا زائد ہے۔ کابینہ اجلاس میں بجلی کے ترسیلی نظام پر بھی تفصیلی بات ہوئی۔ اس سال سرکولر ڈیٹ میں بھی کمی آنا شروع ہو جائے گی۔ وزارت داخلہ نے غیرملکیوں کے ویزوں میں توسیع کی سمری واپس لے لی ہے۔ 2018  تک گرین ایریاز اور درختوں کی تعداد میں واضح کمی ہوئی، 2018 کے بعد حکومتی اقدامات کی وجہ سے اسلام آباد میں نہ صرف درختوں کی تعداد میں اضافہ ہوا بلکہ گرین ایریاز کو بحال کیا گیا اس کے علاوہ قبضہ مافیا سے سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی۔ وزیراعظم نے تمام بڑے شہروں کا ماسٹر پلان جلد مکمل کرکے ان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور شہری آبادیوں میں گرین ایریاز اور درختوں کی تعداد کو بڑھانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ نیول فارمز کے معاملے پر عدالت کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا، عدالتی فیصلہ معطل ہونے تک حکومت عمل درآمد کی پابند ہے۔ گزشتہ حکومتوں میں بھی سٹیٹ بنک کی خود مختاری کیلئے ترامیم کی گئیں، سٹیٹ بنک ترمیمی بل معیشت کی بہتری اور سٹرکچرل ریفارمز کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ نیپرا کی جانب سے کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ بجلی کی پیداوار کے حوالے سے ملک کی مجموعی انسٹالڈ کیپیسٹی 39772 میگاواٹ ہے جب کہ مجموعی سرکولر ڈیٹ 2280 ارب روپے ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ سپشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام اور کامیابی سے روزگار کی فراہمی اور ملکی آئی ٹی بر آمدات میں اضافہ ہوگا۔ کراچی میں گیس کی صورتحال کافی بہتر ہو جائے گی۔ اپوزیشن جماعتیں سٹیٹ بنک کو تنازعہ بنانے کو کوشش کر رہی ہیں\ تمام ترقی یافتہ ممالک میں سٹیٹ بنک خودمختار ہوتا ہے\ 2018 میں ن لیگ نے سٹیٹ بنک قوانین میں ترمیم کر کے وفاقی حکومت کی بجائے تمام اختیارات بورڈ کو منتقل کئے تھے، اس وقت سٹیٹ بنک کی خودمختاری کہاں گئی تھی۔ ماضی میں سٹیٹ بنک کو ذاتی مفادات کے تحفظ کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ہم نے جو ترامیم تجویز کی ہیں اس کے مطابق گورنر، ڈپٹی گورنر اور تمام بورڈ ممبران کا تقرر وفاقی حکومت کرے گی جب کہ بورڈ کے پاس گورنر کو ہٹانے کا اختیار بھی موجود ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن