اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے برطانیہ کے ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچئن ٹرنر نے ملاقات کی جس میں پاکستان اور برطانیہ کے دو طرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں سزا یافتہ شہریوں کی واپسی اور مجرمان کی حوالگی سے متعلق پاک برطانیہ معاہدوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ دوطرفہ معاہدوں کو جلد حتمی شکل دینے اور جلد دستخط کرنے پر اتفاق بھی کیا گیا۔ دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ معاہدے دونوں ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہیں۔ معاہدوں پر پیشرفت کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات انتہائی دوستانہ اور ہمہ جہت ہیں۔ پاکستان کی افغانستان کے معاملے میں غیرملکی اور افغان شہریوں کے انخلاء میں معاونت قابل ستائش ہے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد پولیس کے شہید ہیڈ کانسٹیبل منور حسین کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل کراچی کمپنی کے پاس دہشتگردی کا واقعہ ہواہیڈ کانسٹیبل منور ڈیوٹی پر موجود تھے فائرنگ سے شہید ہوئے یہ چوری یا ڈکیتی کا واقعہ نہیں ہے دہشتگردوں نے فائرنگ کی ہے،شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہمیں یہ ایک قسم سگنل ملا ہے کہ اسلام آباد میں دہشتگردی کے واقعات شروع ہو گئے ہیں یہ اس سال کا پہلا واقع ہے ہمیں بہت الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں شہید ہیڈ کانسٹیبل منور حسین کی نماز جنازہ پولیس لائن ہیڈ کوارٹر میں ادا کی گئی وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، آئی جی اسلام آبادمحمد احسن یونس، پاک آرمی کے سینئر افسران سمیت بڑی تعداد میں افسران و جوانوں نے شرکت کی۔ چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر یش کیاوزیر داخلہ، آئی جی اسلام آباد، پاک آرمی کے افسران نے شہید کے جسد خاکی پر پھولوں کی چادر چڑھائی اورپورے اعزاز کے ساتھ ایچ الیون قبرستان میں تدفین کی گئی۔ پولیس فورس شہید کی فیملی کے ساتھ کھڑی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پولیس لائن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس ناکے پر دہشتگردی میں ملوث ملزمان کا سلیپنگ سیل مصریال میں تھا ان کی لوکیشن بھی رات ہی معلوم کر لی گئی تھی۔