لاہور (نیوز رپورٹر+سٹی رپورٹر)انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اوپینیئن نے چاروں وزراء اعلیٰ کی کارکردگی کے بارے میں نیا سروے جاری کردیا ہے۔ عثمان بزدار 3سالہ کارکردگی کے لحاظ سے تمام وزرائے اعلیٰ سے آگے ہیں اور رائے دہندگان کی اکثریت نے عثمان بزدار کوسب سے بہتر وزیراعلیٰ قرار دیا ہے۔ پنجاب کے45فیصد رائے دہندگان نے کارکردگی کے لحاظ سے سردار عثمان بزدار کو سب سے بہترین وزیراعلیٰ قراردیا ہے۔ خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ محمود خان دوسرے، سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ تیسرے اور بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو چوتھے نمبر پر رہے۔ خیبر پختونخوا کے41فیصد نے وزیراعلیٰ محمود خان، سندھ کے 38فیصد نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور بلوچستان کے 32فیصد رائے دہندگان نے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کے حق میں رائے دی۔ عثمان بزدار نے تعلیم، صحت کی سہولتوں کی فراہمی اور ڈویلپمنٹ کے لحاظ سے بھی دیگر وزراء اعلیٰ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ رائے دہندگان کی اکثریت نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے حق میں رائے دی اور 86فیصد رائے دہندگان عثمان بزدار کی قیادت میں حکومت کے تعلیم کی سہولتوں کے اقدامات پر مطمئن ہیں جبکہ اسی حوالے سے خیبر پی کے حکومت80فیصد، بلوچستان حکومت 62 فیصد اور سندھ حکومت 58فیصد رائے دہندگان کا اعتماد حاصل کر سکیں۔ پنجاب حکومت صحت کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں بھی بازی لے گئی۔ سروے رپورٹ کے مطابق پنجاب کے 72فیصد رائے دہندگان صحت کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے بزدار حکومت سے مطمئن ہیں۔ صحت کی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے 67فیصد کے ساتھ خیبر پی کے حکومت دوسرے، 56 فیصد کے ساتھ بلوچستان حکومت تیسرے اور 53فیصد کے ساتھ سندھ حکومت چوتھے نمبر پر رہی۔ عثمان بزدار ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بھی سرفہرست رہے۔ پنجاب میں 51 فیصد عثمان بزدار کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ خیبر پی کے میں 48، بلوچستان میں 43 اور سندھ میں 38فیصد رائے دہندگان نے اپنے صوبے کے وزرائے اعلیٰ پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سروس ڈلیوری کے لحاظ سے بھی نمایاں رہے۔ پنجاب کے 61فیصد رائے دہندگان سرکاری محکموں میں سروس ڈلیوری پر وزیراعلیٰ کے اقدامات سے مطمئن ہیں۔ خیبر پی کے حکومت پر 69فیصد، بلوچستان حکومت پر 54فیصد او رسندھ حکومت پر 50فیصد رائے دہندگان نے سروس ڈلیوری کے حوالے سے اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ایم این اے ظہور قریشی اور چیف وہپ پنجاب اسمبلی ایم پی اے سید عباس علی شاہ نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماضی میں ترقی کا جھانسہ دیا گیا۔ حقیقی ترقی کا دو اب شروع ہوا ہے۔ جنوبی پنجاب کے عوام کو ماضی میں دھوکہ دیا گیا۔ جنوبی پنجاب کا بجٹ اب کسی دوسرے علاقے میں استعمال نہیں ہو سکتا۔ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکیج کے ذریعے عوام کی دیرینہ محرومیاں دور کریں گے۔ شہروں اور دیہات میں فراہمی و نکاسی آب کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کئے جائیں گے۔ عثمان بزدار سے ڈاکٹر یاسمین راشد نے ملاقات کی جس میں کرونا کی پانچویں لہر سے عوام کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا اور نیا پاکستان قومی صحت کارڈ پروگرام پر پیش رفت پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کرونا مریضوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو بوسٹر ڈوز لگانے کے عمل کو مزید تیز کیا جائے۔ پنجاب حکومت نے شہریوں کو ان کے گھر جاکر ویکسی نیشن کی سہولت فراہم کی ہے۔ نیا پاکستان قومی صحت کارڈ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا فلیگ شپ پروگرام ہے۔ یونیورسل ہیلتھ کیئر پروگرام کے تحت بیڈز کی تعداد 10 ہزار سے بڑھا کر 30 ہزار کر دی گئی ہے۔ جبکہ پینل پر موجود سرکاری اور نجی ہسپتالوں کی تعداد 43 سے بڑھا کر 150 کر دی گئی ہے۔ نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے ذریعے کینسر سمیت مہلک بیماریوں کا علاج ہو سکے گا۔ مارچ تک 3 کروڑ خاندان اور ساڑھے گیارہ کروڑ افراد کو علاج معالجے کی مفت سہولتیں میسر ہوں گی۔