ٹوٹ بٹوٹ گیا بازار

Jan 19, 2022

نظم
صوفی تبسم

ٹوٹ بٹوٹ گیا بازار 
لے کر آیا مرغے چار 
ہر مرغے کی اک اک مرغی 
ہر مرغی کے انڈے چار 
ہر انڈے میں دو دو چوزے 
ہر چوزے کی چونچیں آٹھ 
ہر اک چونچ میں چھ چھ لڈو 
ہر لڈو کے دانے ساٹھ 
کتنے دانے بن گئے یار 
جلدی جلدی کرو شمار 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نام کیپشن

حوریہ زبیر

مرحا مالب فاروقی

محمد بن زبیر

سید عون


لطیفے
ایک دوست (دوسرے سے):یار! تمہاری مرغی کا کیا حال ہے جو سائیکل کے نیچے آگئی تھی؟
دوسرا دوست: اس کا حال تو ٹھک ہے بس انڈے ٹوٹے ہوئے دیتی ہے۔
٭٭٭٭
ایک لڑکا سڑک پر بھیک مانگ رہا تھا۔ ایک عورت نے کہا، ’’تمہیں شرم نہیں آتی؟ تمہاری عمر کے لڑکے تو اسکول جاتے ہیں۔‘‘
’’وہاں بھی گیا تھا، مگر کسی نے ایک پیسا بھی نہیں دیا۔‘‘لڑکے نے جواب دیا۔
٭٭٭٭
استاد (دو لڑکوں سے)
ارے! آپس میں سر کیوں ٹکرا رہے ہو؟‘‘
ایک لڑکا: جناب! آپ ہی نے تو کہا تھا کہ ریاضی میں پاس ہونے کے لیے دماغ لڑانا ضروری ہے۔‘‘
٭٭٭٭
ایک دوست (دوسرے سے): ’’ڈاکٹر نے مجھے کرکٹ کھیلنے سے منع کردیا ہے۔‘‘
دوسرا دوست: "شاید اس نے تمہیں کرکٹ کھیلتے ہوئے دیکھ لیا ہے۔‘‘
٭٭٭٭
مہمان (چھٹا کینو لیتے ہوئے میزبان سے): ’’اجی، کیا بتاؤں میری نظر تو بہت کمزور ہے۔‘‘
میزبان (جل کر): "جی ہاں! جبھی آپ کینوؤں کو انگور سمجھ کر کھا رہے ہیں۔‘‘
٭٭٭٭
مجسٹریٹ (جیب کترے سے): "تم نے اس آدمی کی جیب سے بٹوہ کس طرح نکال لیا؟‘‘
جیب کترا (تن کر): اس علم کو سکھانے کی فیس پانچ سو رپے ہے۔‘‘

مزیدخبریں