لاہور(خصوصی رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے قائم مقام صدر خواجہ شاہ زیب اکرم نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ سولر پینلز،سولر انورٹرز اور سولر سے متعلقہ سامان پر لاگو سیلز ٹیکس فوری ختم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت نے سولر کے امپورٹرزکیلئے سیلز ٹیکس پر استثنیٰ ختم کر دیا ہے۔ جس سے سولر اور اس سے متعلقہ سامان کی قیمتیں بہت زیادہ حد تک بڑھ جائیں گی، عام آدمی پر اس کا بوجھ پڑئے گا اورلوگوں کی قوت خرید بھی کم ہو جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ملک میں توانائی کی قیمتیں پہلے ہی بہت زیادہ ہیں،گرین انرجی پر منتقلی کے لیے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی سولرانرجی پر ٹیکس چھوٹ دینے کی اشد ضرورت ہے۔خواجہ شاہ زیب اکرم نے کہاکہ اس وقت ملک میں پیٹرول،بجلی،گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور ماحولیاتی آلودگی کا متبادل صرف اور صرف سولر اور ونڈ پاور کے پلانٹس ہیں جو پاکستان کے رہائشی اور صنعتی صارفین اپنی مدد آپ کے تحت انسٹال کرکے ناصرف ماحولیاتی آلودگی میں کمی کر رہے ہیں بلکہ پاکستان کے امپورٹ بل میں بھی کمی کا ذریعہ بن رہے ہیں۔پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے مطابق ایک مرتبہ سولر سسٹم کو انسٹال کرنے سے کم از کم25سال تک بغیر کسی اضافی خرچے کے مسلسل توانائی ملتی ہے جبکہ جنریٹرز اور تیل پر چلنے والے پاور پلانٹس کو چالو رکھنے کیلئے ہمیں ہر ماہ بیرون ملک سے مہنگا تیل مسلسل امپورٹ کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ 13جنوری کو وزیر خزانہ شوکت ترین نے اپنی ضمنی بجٹ کی تقریرمیں کہا تھا کہ سولر پر ٹیکس ختم کر دیا جائے گا۔لیکن فیصلہ اس کے بر عکس آیا ہے ۔ ایف پی سی سی آئی اور پاکستان سولر ایسوسی ایشن کی حکومت سے اپیل ہے کہ سولر پینلز،سولر انورٹرز اور سولر سے متعلقہ سامان پر لاگوسیل ٹیکس کو ختم کیا جائے۔
شمسی توانائی ک ے سامان پر لاگوسیلز ٹیکس ختم کیا جائے: خواجہ شاہ زیب اکرم
Jan 19, 2022