کراچی( اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیرسعید غنی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے ساتھ مئیر پرفارمولا طے کرنے کے لیے تیارہیں،ان سے بات کرنا ہماری ترجیح ہے، جن نشستوں کے نتائج پراعتراض ہے ان اعتراضات کو قانون کے مطابق آگے بڑھاسکتے ہیں اور ایسا ہوبھی رہا ہے،انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی ایسے اقدامات نہ کرے جن سے شہرکا ماحول خراب ہو،دونوں جماعتوں کو مل کر کراچی سے نفرت، بدتمیزی ، دہشتگردی کی سیاست ختم کرنی ہے۔پریس کانفرنس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ہمارے کچھ امیدواروں نے بھی کامیابی کے باوجود دوبارہ گنتی کی درخواست دے رکھی ہے۔ جہاں جہاں جماعت اسلامی کی درخواست پر دوبارہ گنتی ہوئی ہم نے کوئی طوفان نہیں اٹھایا بلکہ جمہوری عمل کاحصہ بنے۔ اخترکالونی میں دوبارہ گنتی پر پی پی جیتی اور جماعت اسلامی کو جب اندازہ ہوا کہ نشست ہاتھ سے جارہی ہے تو ہنگامہ آرائی کی کوشش کی گئی جو کہ غیر جمہوری عمل ہے۔ ہم قانونی راستہ اختیار کریں تو آپ رکاوٹ ڈال رہے ہیں جبکہ ہم قانون کے مطابق چل رہے ہیں توایسا دہرا معیار نہیں ہونا چاہیے۔سعید غنی نے جماعت اسلامی سے درخواست کی کہ جو نتیجہ آئے اسے تسلیم کریں ، اعتراض ہے تو اس کے لیے فورم موجود ہیں، کل جماعت اسلامی کے دوستوں نے ویسٹ میں آفس کو یرغمال بنالیا، کمشنر سے بات کرتے ہوئے انہیں دھمکیاں دی گئیں۔ سرکاری افسران اور عملے کو ہراساں کرنا مناسب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نیاپنے لوگوں کو تسلی دی کہ ہار جیت انتخابی عمل کاحصہ ہے، جذباتی کارکنوں کو ہم سمجھاتے ہیں جبکہ دوسری طرف یہ بات کہی گئی کہ سب احتجا ج کریں۔ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں پی پی کارکنان بہت غصے میں ہیں، ایسے میں تو سب نکل آئیں گے۔ جماعت اسلامی سے درخواست ہے ایسے اقدام نہ کریں کہ شہر کا ماحول خراب ہو، ہم آپ کے اعتراضات کا احترام کرتے ہیں اورآپ بھی ایسا ہی کریں۔ آپ کی نشستیں توقع سے زیادہ ہیں، ہماری نہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کو مل کر کراچی سے نفرت، بدتمیزی ، دہشتگردی کی سیاست ختم کرنی ہے ، کچھ مسائل کو بنیاد بنا کر پورا ماحول خراب نہ کریں۔ ہم ساتھ بیٹھ کر کراچی میں بلدیاتی اداروں کے اندر سیٹ اپ بنانے کے لیے تیار ہیں ۔ بیٹھ کر بات کریں راستی نکالنے کی پوری کوشش کریں گے، یہ طے ہوسکتا ہے کہ میئر پی پی کا ہو گا یا جماعت اسلامی کا۔ یہی کراچی کے حق میں بہتر ہوگا اور آگے چل کر ترقیاتی کام کرنے والے نمائندوں کے حق میں بھی۔سعید غنی نے مزید کہا کہ مخصوص نشستوں کے خواہشمند 22 جنوری تک درخواست دے سکتے ہیں، مزید کہا کہ ہمیں کہو تو سہی کہ میئر چاہئے، بات تو کرو، آپ بات بھی نہ کریں اور کہیں ہمیں رشتہ چاہئے حافظ صاحب شاید خود کو میئر سمجھ بیٹھے اسی لئے پرابلم ہورہی ہے۔حافظ نعیم کا میرے بھائی سے متعلق دیا گیا بیان غلط ہے۔ میرا بھائی دوبارہ گنتی میں نہیں جیتا بلکہ وہ ایک یوسی سے ہارا تھا ایک سے جیتا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ جماعت ٹی وی پر بیٹھ کر مئیر نہ مانگے۔جماعت کیساتھ میئر پر فارمولا طے کرنے کیلئے تیار ہیں۔ حیرت ہے کہ جماعت کیسے جیت گئی۔ یہ ہمارے علاقے تھے اور ہمارے ایم این اے اور ایم پی اے منتخب ہوتے رہے ہیں۔سعید غنی نے کہاکہ بہت ساری چیزیں ہمارے سامنے آئی ہیں۔ ہم حقائق سامنے لائے تو آپ چیخنا شروع کردیں گے۔ جماعت سے درخواست کرتا ہوں خود بھی جا کر باکس چیک کریں۔ فیس بک پر جیتا ہوا بندہ جیتا ہوا نہیں ہوتا ووٹ لینا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی پی ٹی آئی والوں کی خالہ کا گھر نہیں کہ جب چاہیں چلے جائیں جب چاہیں آجائیں۔ ہم نے ان کے چھکے چھڑا دئیے ہیں۔