غزہ‘ ڈبلن‘ تہران (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی + آئی این پی) اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے تیز کردیے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 172 فلسطینی شہید ہوگئے۔ جنوبی غزہ میں صیہونی فوج نے رات بھر بمباری کی جس سے مزید 172 فلسطینی شہید ہوگئے۔ القدس ٹی وی کے نیوز ڈائریکٹر بھی اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے۔ فلسطینی حکام کے مطابق 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 326 فلسطینی زخمی ہوئے۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہداء کی تعداد 24 ہزار 620 ہوگئی ہے۔ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 61 ہزار 830 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ میں مواصلات کا طویل ترین بریک ڈاؤن بھی ایک ہفتے سے جاری ہے۔ اسرائیلی ڈرون حملوں اور چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 11 فلسطینی شہید ہوگئے اور متعدد کو گرفتارکرلیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے طولکرم میں تمام داخلی راستے بندکردیے۔ اسرائیلی فوج بلڈوزر کے ذریعے فلسطینی املاک کو تباہ کر رہی ہے۔ ادھر لبنانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جنوبی لبنان میں ممنوعہ وائٹ فاسفورس کی شیلنگ کی ہے۔ آئرلینڈ کی یورپی پارلیمنٹ کی رکن کلیئر ڈیلی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں شکست ہورہی ہے اور اتنی طاقت استعمال کرنے کے باوجود وہ عوامی رائے میں بھی ہار چکا ہے۔ یورپی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں آئرلینڈ کی رکن کلیئر ڈیلی نے غزہ میں معصوم لوگوں کی ہلاکتوں پر امریکی صدر جوبائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر کڑی تنقید کی۔ کلیئر ڈیلی نے کہا کہ امریکی صدر نے اسرائیل کی بے جا حمایت کرکے خود کو قصاب ثابت کردیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ان کے اتحادی گروپ حملے بند کر دیں گے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ غزہ میں جنگ بند کر دی جائے۔ بصورت دیگر تصادم مشرق وسطی میں پھیل جائے گا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے اس موقف کا اظہار ڈیووس کے اجلاس کے موقع پر کیا۔ وزیر خارجہ ایران نے کہاکہ غزہ میں نسل کشی کا خاتمہ خطے میں فوجی کارروائیوں اور جاری بحرانوں کے خاتمے کا باعث بنے گا۔ بحیرہ احمر میں کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس مسئلے کا تعلق غزہ سے ہے۔ جس طرح کی پیش رفت غزہ کے اندر ہوگی ویسی ہی بحیرہ احمر میں ہوتی نظر آئے گی۔ اگر غزہ میں اسرائیلی جرائم بند نہ ہوئے تو اس کا نقصان سب کو اٹھانا پڑے گا۔ اسرائیلی فوج کے سربراہ ہیرزی حیلوی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی شمالی سرحد پر لبنان کے ساتھ جنگ کا خطرہ زیادہ بڑھ گیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سرحدی علاقے کے دورے کے دوران فوجی سربراہ نے یہ بات ایک بیان میں کہی۔ فوجی سربراہ نے کہا کہ میں یہ نہیں بتا رہا کہ یہ جنگ کب ہو گی لیکن یہ واضح ہے کہ یہ جنگ ہوتی نظر آرہی ہے۔