سری نگر (کے پی آئی) کشمیریوں کو تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کے لئے ان کے گھروں، اراضی اور دیگر املاک کو بحق سرکار ضبط کرنے کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ جموں و کشمیر سالویشن فرنٹ کے سربراہ ظفر اکبر بٹ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ضی یاسر، محمد اقبال میر، محمد عبداللہ شاہ اور فاطمہ شاہ سمیت حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے پانچ کروڑ روپے مالیت کے سات غیر منقولہ اثاثے اور بینک ڈپازٹس ضبط کر لیے ہیں۔ جبکہ راجوری ضلع کے نوشہر سیکٹر میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں تین بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ بارتی فوجی ترجمان کے مطابق 80 ویں انفنٹری بریگیڈ کے 17ویں سکھ لائٹ بٹالین کے اہلکار نوشہر سیکٹر میں فارورڈ ڈیفنس لائن (FDL) سے تقریباً تین سو میٹر کے فاصلے پر گشت پر تھے کہ اس دوران بارودی سرنگ کا دھماکہ ہو گیا۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی کارروائیوں میں تیزی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور چھاپوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے جس سے کشمیریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے لئے دوبارہ غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔ ج موں میں ایک روزہ گجر بکروال کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کے عوام اب بھی نہیں سمجھیںگے تو اس سے بڑی بدقسمتی کیا ہو سکتی ہے۔