واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) امریکا اور برطانیہ کی جانب سے یمن میں 4 مقامات پر حملے کیے گئے ہیں۔ امریکا کی جانب سے ایک بار پھر حوثیوں کے مختلف مقامات کونشانہ بنایا گیا ہے۔ حوثی میڈیا کے مطابق امریکا اور برطانیہ نے یمن میں الحدیدہ، تائض، دھمار، البیدا اور سادا گورنریٹ کو نشانہ بنایا ہے۔ امریکی سینٹرل کمان کے مطابق امریکی فورسز نے یمن میں حوثیوں کے 14 میزائلوں پر حملہ کیا ہے۔ امریکی سینٹرل کمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ حوثی میزائل بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ تھے۔ حالیہ دنوں میں یہ امریکی فوج کی جانب سے یہ چوتھی کارروائی ہے جس میں یمن میں سرگرم گروپ کو براہ راست نشانہ بنایا گیا ہے۔ جبکہ اسرائیل اور حماس کی جنگ کے بعد مشرق وسطٰی میں بھی تشدد کی لہر کا پھیلاؤ جاری ہے۔ علاوہ ازیں جمعہ کو بھی امریکہ اور برطانیہ نے یمن میں حوثیوں کے خلاف بڑا آپریشن کیا تھا اور ملک بھر میں ان کے 60 سے زیادہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ تاہم حملوں اور پابندیوں کے باوجود حوثیوں کی جانب سے تجارتی اور فوجی جہازوں کو ہراساں کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب امریکا نے حوثیوں کو دوبارہ عالمی دہشت گرد نامزد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ حوثیوں کو عالمی دہشت گرد نامزد کر چکے ہیں، حوثی امریکا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ واضح رہے کہ یمن کے حوثی باغی، اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی کے جواب میں اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دوسری جانب حوثی گروپ نے ردعمل میں کہا کہ امریکی اقدام کے باوجود اسرائیل جانے والے جہازوں پر حملے جاری رہیں گے۔ امریکا کا ہمیں دہشت گرد قرار دینا ہماری کارروائیوں پر اثرانداز نہیں ہوگا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے 2021 میں حوثی گروپ کو دہشت گردوں کی فہرست سے نکال دیا تھا۔ یمن کے حوثی باغی غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کیخلاف جاری نسل کشی کے جواب میں اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔