اسلام آباد(خبرنگار)چھوٹے قرضوں کے ذریعے زندگیا ں بدلنے کے اخوت ویژن کوعالمی سطح پر غربت کے خاتمے کیلئے بہترین ماڈل قرارددیا گیا ہے لوگوں کی قسمت بدلنے کا ذریعہ اور غربت کے خلاف ایک طاقتور ہتھیارہے ۔ برطانوی جریدے نے اپنے ایشیا ایڈیشن میں گزشتہ روز ڈاکٹر امجد ثاقب کی اخوت فائونڈیشن کی جدوجہد کو شاندار الفاظ میں سراہتے ہوئے دنیا کو بااختیار بنانے اور عالمی سطح پر غربت کے خاتمے کیلئے ڈاکٹر امجد ثاقب کے مائیکرو فنانس ویژن کو بہترین ماڈل کے طور پر اجاگر کرتے ہوئے کہاہے کہ عالمی ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر امجد ثاقب نے چھوٹے پیمانے پر قرضوں کے ذریعے غریب اور پسماندہ لوگوں کی زندگی بدلنے میں کلیدی کردار ادا کیامضمون میں کہا گیا ہے کہ عالمی غربت کا مقابلہ کرنے کے میدان میں ڈاکٹر امجد ثاقب امید اور جدت کی علامت بن کے ابھرے انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملکر ایک ایسے ماڈل کی بنیاد رکھی جس نے نہ صرف غریب لوگوں بلکہ انکے خاندانوں کی زندگی بدل دی اور سماج میں ایک نیا نظام متعارف کرایا مائیکرو فنانس کے شعبے میں ڈاکٹر امجد ثاقب ایک چیمپیئن ہیں اور انکاماڈل محض ایک مالیاتی نظام ہی نہیں بلکہ سماجی تبدیلی کا ایک طاقتور ذریعہ ہے اخوت کے بانی چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب نے 2001میں 100ڈالر سے سود سے پاک مائیکرو فنانس ادارے کی بنیاد رکھی اور اب تک ایک ارب ڈالر روپے کے چھوٹے قرضے فراہم کر چکے ہیں جس سے 60لاکھ سے زائد خاندانوں کی زندگیاں بدلنے میں مدد ملی ہے دنیا بھر میں اس ماڈل کو پذیرائی مل رہی ہے جسکا اعتراف ڈاکٹر امجد ثاقب کو 2021میں رامون میگسیسے ایوارڈ (ایشیا کے نوبل انعام کے مساوی ) 2018میں اسلامی اقتصادیات ایوارڈ 2022میں نوبل امن انعام کے لئے نامزدگی 2023میں گلوبل مین آف دی ڈیکیڈ ایوارڈ ، ورلڈ اکنامک فورم، شواب فانڈیشن، اور مرحوم ملکہ الزبتھ دوم کے پوائنٹس آف لائٹ ایوارڈ ز کی صورت میں کیا گیا ہے۔