یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کے دوران 20,000 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جب کہ ایک لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
یونیسیف کے مطابق غزہ میں جاری جنگ کے دوران تقریباً 20,000 بچے پیدا ہوئے ہیں اور غزہ پٹی میں دو سال سے کم عمر کے 135,000 بچے غذائی قلت کے "شدید خطرے” میں ہیں۔
یونیسیف کے ترجمان ٹیس انگرام نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی صورتحال ناقابل یقین ہے اور یہ تیز اور فوری اقدامات کا مطالبہ کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صحت کی دیکھ بھال کا نظام تباہ ہونے کی وجہ سے بچوں اور زچگی کی اموات کی پہلے سے ہی نازک صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔
انگرام نے زور دیا کہ ماؤں کو بچوں کی پیدائش سے پہلے، دوران اور بعد میں مناسب طبی دیکھ بھال، غذائیت اور تحفظ تک رسائی میں ناقابل تصور چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، حاملہ اور دودھ پلانے والی مائیں اور ان کے بچے "غیر انسانی حالات، عارضی پناہ گاہوں (کے ساتھ) ناقص غذائیت اور غیر محفوظ پانی” میں رہ رہے ہیں۔