اسلام آباد ( اے این این+ آن لائن+ آئی این پی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے قطر سے یومیہ 50 کروڑ مکعب فٹ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمد اورایل این جی کے حصو ل کےلئے پورٹ قاسم پر ٹرمینلز کی تعمیرکی منظوری دیدی، غیرسرکاری اداروں اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن اور ریگولائزیشن کے لئے وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی۔ ای سی سی کے ارکان نے کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کی رفتار، چینی کے ذخیرے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر خزانہ نے گورنر سٹیٹ بینک کوروپے کی قدر بڑھانے کیلئے مشورے بھی دیئے۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس یہاںوفاقی وزیرخزانہ، اسحاق ڈار کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے ایل این جی کے حصول، ذخیرے اور گیس کی شکل دینے کیلئے پورٹ قاسم پر ٹرمینلز کی تعمیر کے لئے تین مختلف منصوبوں کی منظوری دی، ان ٹرمینلز میں فاسٹ ٹریک اینگرو ٹرمینل پراجیکٹ ممکنہ طور پر چھ سے آٹھ ماہ میں مکمل ہو گا جس پر تین سے چار کروڑ ڈالر لاگت آئے گی اور اس کی صلاحیت 200ایم ایم سی ایف ڈی ہو گی۔ ای سی سی نے اپنے پہلے منظور کردہ ایس ایس جی سی ایل پی جی ریٹروفک پراجیکٹ کی منظوری کی تجدید کی جس پر 175سے 200 ملین ڈالر لاگت آئے گی جبکہ اس کی صلاحیت 500ایم ایم سی ایف ڈی ہو گی۔ ایک نیا ایل این جی ٹرمینل پراجیکٹ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس پر 200سے 250ملین ڈالر لاگت آئے گی اور اس کی صلاحیت 500سے 1000ایم ایم سی ایف ڈی ہوگی، یہ دونوں منصوبے بالترتیب 18سے 22 ماہ اور 26سے 30ماہ تک مکمل ہوںگے۔ اجلاس میں چینی کے موجودہ ذخیرے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا رمضان المبارک کے مہینے میں ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ایک لاکھ ٹن چینی جاری کی گئی۔ ایندھن کی صورتحال کے حوالے سے بتایا گیا اس وقت 21دنوں کا سٹاک موجود ہے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں صرف 12دن کا سٹاک تھا۔اجلاس کو بتایا گیا مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 4.2فیصد شرح نمو ریکارڈ کی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 23160 کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا ہے اور مارکیٹ سرمایہ تقریباً دوگنا ہو گیا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا وزارت صنعت نے ہنگامی بنیادوں پر یوریا کی درآمد کے لئے 50,50 ہزارٹن کے دو بین الاقوامی ٹینڈرز جاری کئے ہیں جن میں سے ایک پیر کو کھولا جائے گا۔ ای سی سی نے فیصلہ کیا ان پارٹیوں کے لئے کوٹہ کی معیادی مدت میں توسیع نہیں کی جائے گی جو مقررہ مدت کے اندر چینی برآمد کرنے میں ناکام رہیں۔ ادھرنجی ٹی وی کے مطابق ای سی سی گیس قطر سے ایل این جی درآمد کرنے کے سلسلے میں پیپرا قوانین میں چھوٹ لینے پر بھی غور کیا گیا تاہم فی الحال یہ سہولت نجی شعبہ کو حاصل نہیں ہوگی، ایل این جی کیلئے سوئی سدرن اور اینگرو کا ٹرمینل استعمال کیا جائے گا۔ آن لائن کے مطابق ای سی سی نے ایل این جی درآمد کرنے کیلئے پورٹ قاسم پر ٹرمینل قائم کرنے کے تین منصوبوں کی منظوری دی جس کے بعد ایک ارب بیس کروڑ مکعب فٹ گیس برآمد کی جا سکے گی اس سلسلے میں پیپرا قوانین میں چھوٹ لینے پر بھی غور کیا گیا۔