کراچی (آن لائن) سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان قانون خود سیکورٹی فورسز کیلئے اچھا قانون نہیں ہے اگر مڈٹرم الیکشن ہوئے تو نتائج اسٹیبلشمنٹ طے کرے گی،فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان کو مزید برباد کرنا ہے یا اسٹیبلشمنٹ کو مضبوط کرنا ہے،کینیڈا کا انقلاب کینیڈا واپس چلا جائے گا،کپتان کو سیاسی بات کم ہی سمجھ آتی ہے۔ صحافیوں سے بات چیت میں عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ ملک میں سویلین اداروں کو کمزور کیا جارہا ہے ،افواج ملک کی سرحدوں کی حفاظت کیلئے ہوتی ہیں جب انہیں سویلین کام سونپے جائیں گے تو وہ کمزور ہونگی۔ جب تحفظ پاکستان قانون کا اطلاق فاٹا اور شمالی علاقہ جات میں نہیں ہے تو پھر اس قانون کو کن کے خلاف استعمال کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔ فخر الدین ابراہیم جیسے دیانتدار اور ایماندار شخص کی جس طرح تذلیل کی گئی ہے اسکے بعد کوئی بھی دیانتدار اور ایماندار شخص چیف الیکشن کمیشن کا عہدہ قبول نہیں کرے گا۔ موجودہ حکومت کی گورننس بہت بری ہے۔ ایک انقلاب ایسا ہے جو کینیڈا سے آتا ہے اور انقلاب کرکے چلا جاتا ہے، پاکستان میں انقلاب کینیڈا سے آتا ہے یا کہیں سے، دوسرا پچاس برس کی عمرکا شخص جو آج بھی اپنے آپ کو نوجوان سمجھتا ہے اسے ابھی تک سیاست کے ہجے نہیں آئے اور وہ برگر کلاس کا انقلاب دکھا رہا ہے۔