پاکستان تعلیم، آزادی صحافت، قانون کی حکمرانی میں ایشیائی ممالک سے بھی پیچھے رہ گیا

اسلام آباد (نیٹ نیوز) عالمی سطح پر مختلف ملکوں میں تعلیم، سرمایہ کاری، آزادیِ صحافت اور قانون کی حکمرانی کے لحاظ سے مرتب کی گئی ایک سالانہ تقابلی رپورٹ میں پاکستان کا نمبر نہ صرف مغربی ممالک سے بلکہ جنوبی مشرقی ایشیا کے ملکوں سے بھی بہت نیچے نظر آتا ہے۔کورنل یونیورسٹی آسٹریلیا اور اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کی جانب سے کئے جانیوالے مشترکہ گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی) کے ساتویں سالانہ سروے کے مطابق پاکستان مختلف شعبہ ہائے زندگی میں جنوبی مشرقی ایشیا کے نیپال، بنگلہ دیش اور بھوٹان جیسے چھوٹے ملکوں سے بھی کہیں پیچھے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تعلیم کے شعبے میں 142 ملکوں میں پاکستان کا نمبر 141 واں ہے۔ پاکستان کو تعلیم جیسے اہم شعبے میں صرف 10.7 نمبر دئیے گئے، جبکہ چین جو اس فہرست میں اول نمبر پر ہے، اس کا سکور 71.3 رہا۔ سیاسی ماحول کے لحاظ سے 143 ملکوں کا جائزہ لیا گیا جس میں ایک مرتبہ پھر پاکستان کا نام فہرست میں 141ویں نمبر پر نظر آیا اور اس کو صرف 22.8 سکور دیا گیا۔ صرف سوڈان اور یمن پاکستان سے نیچے ہیں۔ اس فہرست میں فن لینڈ سرفہرست ہے اور اس کو 91 پوائنٹ دئیے گئے ہیں۔ قانون کی حکمرانی کے ضمن میں کرائے گئے جائزے میں پاکستان کا نمبر 143 ملکوں کی فہرست میں 122 ویں نمبر پر رہا۔ اس اعتبار سے پاکستان کو صرف 22 نمبر دئیے گئے جب کہ اس فہرست میں 100 سکور کے ساتھ ناروے اول نمبر پر رہا۔ بزنس کے ماحول کے اعتبار سے پاکستان کا نمبر بھارت سے بہتر رہا اور اس شعبے میں پاکستان 53.9 سکور کے ساتھ 107 ویں نمبر پر رہا۔ بھارت کو اس فہرست میں 47 سکور دے کر 128ویں نمبر پر رکھا گیا۔ اس فہرست میں سنگاپور 95 سکور کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ کینیڈا 94 سکور سے دوسرے نمبر پر، جرمنی جو معاشی اعتبار سے یورپ کا سب سے مستحکم ملک ہے اس کا شمار 19 ویں نمبر پر کیا گیا اور اس کو 81 پوائنٹ دئیے گئے۔ امریکہ 84 سکور کے ساتھ جرمنی سے چار نمبر اوپر 15ویں نمبر پر آیا۔

ای پیپر دی نیشن