جمرود: چیک پوسٹ ، گاڑیوں پر حملہ8 اہلکار‘ شہید 5 دہشت گرد ہلاک‘ پشاور: بارودی مواد پھٹنے پولیس موبائل پر فائرنگ سے5 اہلکاروں سمیت6 جاں بحق

  خیبر ایجنسی + پشاور (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں دہشت گردوں کے چیک پوسٹ اور ایف سی کی گاڑیوں پر حملے میں 8 ایف سی اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے۔ فورسزکی جوابی فائرنگ سے 4 دہشت گرد ہلاک ہو گئے اور 3 کوگرفتار کرلیا گیا۔ پشاور میں پولیس گاڑی کے قریب بارودی مواد پھٹنے سے ایک اہلکار شہید ہو گیا جبکہ پولیس موبائل پر کار سواروں کی فائرنگ سے ایک تھانیدار سمیت 4اہلکار اور ایک شہری جاں بحق ہو گئے جبکہ 2افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب تحصیل جمرود کے علاقے غنڈی میں پہلے سکیورٹی چیک پوسٹ اور پھر معمول کا گشت کرتے ہوئے ایف سی اہلکاروں کی گاڑیوں پر حملہ کر دیا جس سے مجموعی طور پر 8ایف سی اہلکار جاں بحق ہو گئے جبکہ 3زخمی ہو گئے۔ ایف سی کی 2گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں۔ حملے کے بعد ایف سی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور 3 کوگرفتار کرلیا گیا۔ علاقے میں سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن شروع کردیا۔ علاوہ ازیں فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران 3دہشت گردوں سمیت 100سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔ صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، عمران خان، وزیراعلی خیبر پی کے پرویز خٹک، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ دوسری جانب پشاور کے علاقے وزیر باغ میں پولیس وین کے قریب بارودی مواد کے دھماکے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ تین زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس وین وزیر باغ کے علاقے میں معمول کے گشت پر تھی۔ دھماکہ سڑک کنارے نصب بارودی موادکے پھٹنے سے ہوا۔ ادھر یکہ توت، رشیدگڑھی اور ملحقہ علاقوں میں پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران 20 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ علاوہ ازیں پشاور کے علاقے پشتہ خرہ میں افطاری کے وقت پولیس موبائل پر کار سواروں نے فائرنگ کر دی اور دستی بم پھینکا جس سے ایک تھانیدار اور 4اہلکاروں سمیت 5 افراد جاں بحق جبکہ 2زخمی ہو گئے۔ شہید اہلکاروں میں اے ایس آئی نور محمد اور ڈرائیور باز محمد شامل ہیں۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور فرار ہو گئے۔ سی سی پی او کے مطابق پولیس اہلکار سڑک کنارے موبائل گاڑی میں افطاری کر رہے تھے، کارسواروں نے فائرنگ کر دی۔ علاوہ ازیں صوبائی حکومت نے پولیس موبائل پر حملے میں شہید اہلکاروں کے ورثاءکیلئے امداد کا اعلان کیا ہے۔ شہید اہلکاروں کے ورثاءکو 30لاکھ روپے فی کس دئیے جائیں گے، حملے میں جاں بحق راہگیر کے ورثاءکو 5لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو ایک، ایک لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے پشاور کے علاقے میں پولیس موبائل پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی پشاور میں پولیس وین پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ دریں اثناءپشاور میں شہید پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ پولیس لائن میں ادا کر دی گئی ۔ نماز جنازہ میں سپیکر خیبر پی کے اسمبلی اسد قیصر اور پولیس حکام نے شرکت کی۔ ادھر بم ڈسپوزل سکواڈ یونٹ نے پشاور کے نواح میں واقع بڈھ بیر کے علاقے ماشوخیل میں سڑک کنارے نصب 6کلو وزنی بم ناکارہ بنا دیا۔ ڈپٹی کمشنر ظہیر الاسلام کی جانب سے جاری ہونے والے احکامات کے مطابق شہر میں آج ہفتے سے ڈبل سواری پر پابندی ہو گی اور خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ ادھر حیات آباد میں خیبر پولیس چیک پوسٹ کو تباہ کرنے کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔ پولیس بم ڈسپوزل سکواڈ نے 2کلو وزنی بم ناکارہ بنا دیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...