لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ دھرنا پارٹی کی ہٹ دھرمی کے باعث معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچا ہے۔ دھرنوں اور لاک ڈائون کے ذریعے معیشت کا جنازہ نکالنے کی کوشش کی گئی۔ دھرنوں اور لاک ڈائون کی ناکامی کے بعد یہ عناصر نیا روپ دھار کر سامنے آئے ہیں۔ نیازی صاحب نے دھرنے اور لاک ڈائون کی ناکامی کے باوجود تاریخ سے سبق حاصل نہیں کیا ۔کرپٹ عناصر کو ساتھ ملا کر احتساب کی بات کرنا نیازی صاحب کو زیب نہیں دیتا۔ پاکستان کی تاریخ کی شفاف ترین منتخب قیادت پر بے بنیاد الزامات کی کوئی حیثیت نہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں کرپشن کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا۔ تیزی سے مکمل ہوتے ہوئے توانائی اور دیگر ترقیاتی منصوبے مخالفین پر بجلی بن کر گر رہے ہیں کیونکہ انہیں خوف ہے کہ شفاف ترین منصوبے مکمل ہونے سے ان کی بچی کھچی سیاست بھی دم توڑ جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار منتخب نمائندوں سے گفتگو میں کیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ نیازی صاحب کی ہر صبح کا سورج ایک نئے جھوٹ سے طلوع ہوتا ہے اور دھرنا پارٹی کے سربراہ جمہوری اقدار کی سوجھ بوجھ اور اخلاقیات سے عاری ہیں ۔ بے بنیاد الزام تراشی اور دروغ گوئی کے باعث جھوٹ بولنے کے ماہر سیاستدان عوام میں ساکھ کھو بیٹھے ہیں۔ پہلے ان عناصر نے دھرنوں کے ذریعے ملکی معیشت کا دھڑن تختہ کرنے کی پوری کوشش کی اور بعد میں لاک ڈائون کے ذریعے ایک بار پھر پاکستان کو تباہ کرنے کی سازش کی گئی۔ اپنے صوبے کے عوام کی خدمت کی بجائے یہ سیاستدان جمہوری نظام کو کمزور کرنے کے درپے ہیں جبکہ دھرنوں کے دوران ان عناصر نے قومی اداروں پر دھاوا بول کر اپنا اصل چہرہ عوام کو دکھا دیا تھا۔ جھوٹ، جھوٹ اور مزید جھوٹ ان عناصر کی سیاست کا طرہ امتیاز ہے ۔ اربوں روپے کے قرضے معاف کرانے والے نیازی صاحب کے دائیں بائیں کھڑے ہیں اور ماضی کے کرپٹ حکمرانوں سے تعلق رکھنے والاایک سابق وزیر’’ احتساب پارٹی‘‘ میں شامل ہو کر لیکچر دے رہا ہے، اس شخص نے ہوس زرکی خاطر نندی پور پاور پراجیکٹ کی مشینری کو 3 برس تک کراچی کی بندرگاہ پر روکے رکھا جس سے مشینری ضائع ہوئی اور خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے دکھ درد کو سمجھنا اور ان کے مسائل کا حل غیر جمہوری طرز عمل والے سیاستدانوں کے بس کی بات نہیں۔ ماضی کے حکمرانوں کی کرپشن اور لوٹ مار کے چرچے آج بھی زبان زد عام ہیں۔ سابق دور میں ہر نیا دن کرپشن کے نئے سکینڈل سے شروع ہو تا تھا۔ غریب قوم کے وسائل لوٹنے والے آج کس منہ سے کرپشن کی بات کرتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے 4 سال شفافیت کے گواہ ہیں۔