نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارت کی اہم سیاسی جماعت بہو جن سماج پارٹی کی سربراہ اور معروف دلت رہنما مایا وتی نے نچلی ذات کے ہندوئوں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر مظالم کیخلاف پارلیمنٹ میں آواز اٹھانے کی اجازت نہ دیئے جانے پر راجیہ سبھا (سینٹ) کی نشست سے گزشتہ روز احتجاجاً استعفیٰ دیدیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مایاوتی نے سپیکر اور مودی سرکار کو متنبع کیا تھا کہ انہیں ایوان میں بولنے کا موقع نہ دیا گیا تو وہ اپنی رکنیت احتجاجاً چھوڑ دینگی گزشتہ روز استعفیٰ دینے کے بعد ایوان سے باہر آنے پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران مایاوتی جو اتر پردیش کی وزیراعلیٰ بھی رہ چکی ہیں نے کہا کہ جب مجھے اپنی ذات برادری سے ہونیوالی زیادتیوں اور تشدد کے واقعات پر بولنے کی اجازت نہیں تو ایسے ایوان میں مزید رہنے کا کیا جواز ہے۔