اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)نگران وفاقی وزیر قومی صحت محمد یوسف شیخ نے کہا ہے کہ پی ایچ آر سی کا سروے بتا رہا ہے کہ ذیابیطس دنیا بھر میں بڑا عوامی خطرہ ہے۔ آج دنیا میں 425 ملین لوگ ذیابیطس کے ساتھ رہتے ہیں ذیابیطس کی پیش قدمی روکنے کے لیے ہم جو کچھ بھی کرسکے کریں گے۔ یہ بات انہوں نے پاکستان ہیلتھ ریسرچ کونسل کے زیر اہتمام پاکستان کے نیشنل ذیابیطس سروے 2016-17 کے تجزیہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نیشنل ذیابیطس سروے کے نتائج ہمارے ملک میں بیماری کی خطرناک بوجہ دکھا رہے ہیں۔ ذیابیطس کے لوگوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر 1994-98 سروے میں 8.7 فیصدسے 3 گنا اضافہ ہوا ہے جو 2016-17 سروے میں 26.3 فیصد ہے جس میں 27.4 ملین افراد کا اضافہ ہوا ہے۔ 30 فیصد نوجوان جو کہ 20 - 39 سال کے درمیان عمر کے ہیں۔ ان میں ذیابیطس کا زیادہ ہونا بہت پریشان کن ہے۔ اسی طرح دیہی زندگی میں ذیابیطس کا اضافہ ایک اور تشویش ہے۔ پاکستان کے نیشنل ذیابیطس سرو ے 2016-17 کے تجزیہ سیمینار کے اعداد و شمار کے مطابق خطرہ ہونے کے باوجود آج ہمارے پاس علم اور مہارت ہے جو اگلی نسل کے لیے ذیابیطس کے آغاز کو کم کر سکتی ہے۔ یہ ایک صحت مند غذا کی اہمیت اور ہر شخص ، مرد یا عورت ، نوجوان اور بزرگ کے لیے باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی پر بیداری بڑھانے سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ہمیں خاص طور پر بچوں اور زندگی کے معیار کے لیے جسمانی ورزش اور کھیل کے مطلق فوائد کے بارے میں نوجوانوں کو آگاہی فراہم کرنا ضروری ہے ۔ ہمیں اس مرض کے خاتمے کے لیے مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے جس پر حکومت کا م کر رہی ہے اور مجھے امید ے کہ ہم جلد اس پر قابو پالیں گے۔ وفاقی سیکرٹری وزارت قومی صحت کیپٹن ریٹائرڈ زاہد سعید نے کہا ہے کہ ہمیں پاکستان میں ذیابیطس کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے محنت کرنا ہوگی اور اس ضمن میں پورے معاشرہ اور حکومت کو بھی کام کرنا ہوگا۔
ذیابیطس کے خاتمے کے لیے مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے، محمد یوسف شیخ
Jul 19, 2018