معلوم ہیں اے مردِ ہُنر تیرے کمالات

معلوم ہیں اے مردِ ہُنر تیرے کمالات
صنعت تجھے آتی ہے پُرانی بھی نئی بھی
فطرت کو دکھایا بھی ہے‘ دیکھا بھی ہے تُو نے
آئینہ¿ فطرت میں دِکھا اپنی خودی بھی!
(ضربِ کلیم)

ای پیپر دی نیشن