لیگل ریفارمز کمیٹی نے پنجاب کے 18 غیرمعیاری لا کالجز بند کرنیکی سفارش کر دی

Jul 19, 2018

لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ کے حکم پر قائم لیگل سٹرکچرل ریفارمز کمیٹی نے پنجاب کے اٹھارہ غیر معیاری لاء کالجز بند کرنیکی سفارش کر دی۔ ایل ایل بی نہ کرانے والی تین نجی یونیورسٹیوں کو لاء کے ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلوں سے روکنے کی بھی سفارش کر دی گئی۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے غیر معیاری لاء کالجز پر لئے گئے ازخود نوٹس میں کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے سفارشات طلب کر رکھی ہیں۔ سینئر قانون دان حامد خان کی سربراہی میں قائم کمیٹی کے آخری اجلاس میں جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ یسین زئی، جسٹس ریٹائرڈ عارف خلجی، میاں ظفر اقبال کلانوری، پروفیسر احمد علی، علی قز لباش اور دیگر ممبران نے شرکت کی، کمیٹی کے ممبر میاں ظفر اقبال کلانوری نے بتایا ہے کہ اجلاس میں پنجاب کے لاء کالجز کی انسپکشن کے بعد سفارشات کو حتمی شکل دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے پنجاب کے اٹھارہ غیر معیاری لاء کالجز کو بند کرنے، 14لاء کالجز کو وارننگ جاری کرنے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی نے اتفاق رائے سے پنجاب کے آٹھ لاء کالجز کو معیاری قرار دیا۔ کمیٹی نے تین نجی یونیورسٹیوں کو ایل ایل بی نہ کرانے کی بناء پر لاء کے ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلوں سے روکنے کی سفارش کر دی۔ کمیٹی نے ایل ایل بی کی تین سالہ ڈگری ختم کرنے اور پانچ سالہ ڈگری پروگرام شروع کرنے کی بھی سفارش کر رکھی ہے۔

مزیدخبریں