لاہور/لالہ موسیٰ/ گجرات/ منڈی بہاءالدین (خبر نگار+نامہ نگاران) بلاول بھٹو زرداری نے لالہ موسیٰ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ کٹھ پتلی اتحاد سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا، عمران خان کی خوش فہمی ہے کہ وہ سازش کرکے وزیراعظم بنیں گے، ماضی میں میثاق جمہوریت پر ہم نے 80 فیصد عمل کیا تاہم ہمیں دھوکہ کے سوا کچھ نہ ملا۔ نیا میثاق جمہوریت الیکشن کے بعد کرنے کی کوشش کریں گے۔ پنجاب کی سیاست میں پیپلز پارٹی کا اہم رول ہے، فری اینڈ فیئر الیکشن کے حوالے سے الیکشن کمشن کو تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی واحد پارٹی ہے جس نے منشور میں خواتین کے حقوق کی سب سے زیادہ بات کی ہے۔ نوازشریف کا عدالت میں ٹرائل ہونا ان کا بنیادی حق کا ہے۔ پنجاب میں نظریاتی بحران ہے، پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے نظریہ کےلئے لڑے گی، گالی گلوچ اور نفرت کی سیاست کر کے شاید عمران خان کو شارٹ ٹرم میں فائدہ ملے گا لیکن لانگ ٹرم میں معاشرے کو نقصان پہنچے گا اور جہاں تک کٹھ پتلی اتحاد بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، نئے آئی جے آئی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اس میں خان صاحب کی غلط فہمی ہے کہ یہ سازش کر کے وزیراعظم بن سکتا ہے۔ خان صاحب اگر پاپولر ہوتے تو اتنا فیورٹ ازم دینے کی نان لیول پلے انگ دوسری جماعتوں کو دینے کی ضروت کیوں ہے۔ عمران خان فری اینڈ فیئر الیکشن سے کیوں ڈرتے ہیں نان لیول پلے انگ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نہیں بلکہ اے این پی بلوچستان کی انفرادی طور پر مختلف سیاسی شخصیات ہیومن رائٹس اور انٹر نیشنل میڈیا بھی اس کا ذکر کر رہا ہے۔ کالعدم تنظیموں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینا جمہوریت کی توہین ہے اور یہ بالکل نہیں ہونا چاہئے ہم نے بار بار اس پر اعتراض بھی کیا اور الیکشن کمشن میں بھی تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان ایک سازش کے تحت وزیراعظم بننا چاہتے ہیں جس میں وہ ہر صورت ناکام ہو گا۔ عمران خان کو فری اینڈ فیئر الیکشن سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے لیکن وہ ڈر رہے ہیں۔ بلاول نے گوجرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا ہے۔ ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے۔ منڈی بہاءالدین میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہاہے کہ انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کی پہلی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے، آج ملک میں اگر جمہوریت زندہ ہے تو اس میں منڈی والوں کا خون شامل ہے، جیالے عوام نے جس طرح انہیں عزت دی وہ اسکے دل سے مشکور ہیں۔ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں پیپلزپارٹی کا مقابلہ غربت، بے روزگاری مہنگائی سے ہے۔ پیپلز پارٹی شہیدوں کی پارٹی ہے آپ نے عوامی پارٹی کو منتخب کروانا ہے، شوبازی اور کٹھ پتلی لوگوں کو منتخب نہیں کرانا۔ میں نکلا ہوں بی بی شہید کا وعدہ نبھانے اور ملک بچانے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے، پیپلز پارٹی ہمیشہ انقلابی منشور لے کر آئے، ہم بے نظیر کسان کارڈ شروع کریں گے جس سے آپ کو بلا سود قرضے ملیں گے۔ بھلوال میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہماری سیاست اصولوں اور نظریات کی ہے۔ پیپلزپارٹی پنجاب میں بنی آج ملک میں نظریاتی بحران اور مسائل ہیں جن کے حل کے لئے پیپلزپارٹی ضروری ہے۔ ایک سازش کے تحت پیپلزپارٹی کو عوام سے دور کیا گیا۔ ہمارا منشور کسان دوست عوام دوست ہے اور ہمارے پاس ہی عوام کے لئے انقلابی پروگرام ہے۔ بلاول لاہور اور قصور کے انتخابی دورے پرآج لاہور پہنچ رہے ہیں۔ چیئرمین پی پی پی کا دورہ دوپہر 12 بجے ٹھوکر نیاز بیگ سے شروع ہو گا اور کاہنہ سے ہوتا ہوا رات کو شہر قصور میں جا کر اختتام پذیر ہو گا۔
بلاول