لاہور/ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کا ن لیگی کارکنوں کو گدھا کہنا مناسب نہیں۔ اگر انہوں نے ایسا کہا ہے تو انہیں لیگی کارکنوں سے معذرت کرنی چاہئے۔ پرویز خٹک کو بھی اپنے نازیبا الفاظ پر پیپلز پارٹی سے معافی مانگنی چاہئے۔ وہ پرانے سیاسی کارکن ہیں اور پیپلز پارٹی میں بھی رہے ہیں۔ کسی بھی جماعت کے نظریات کا ساتھ دینا سیاسی کارکنوں کا آئینی حق ہے۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کا تاثر ہے کہ حکومت ایک پارٹی کی سرپرستی کر رہی ہے جس سے انتخابات کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔ نگران حکومت اور الیکشن کمیشن انتخابی عمل کو غیر جانبدار اور شفاف بنائے، اگرعوام کا الیکشن پر اعتماد نہ رہا تو ملک میں انتشار اور انارکی کو پھیلنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔ 2018کا الیکشن فیصلہ کرے گا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک رہے گا یا لبرل اور سیکولر پاکستان بنے گا۔یہ الیکشن نظریات، تہذیب اور کلچر کا مقابلہ ہے۔ یہ غیر ت اور بے غیرتی اور حیااور بے حیائی کے درمیان مقابلہ ہے۔ سیکولر ازم کے حامی چاہتے ہیں کہ اسلام کو مسجد تک محدود کردیا جائے اوراس سے پارلیمنٹ میں قانون سازی اور اقتدار کا حق چھین لیا جائے،یہ ٹولہ ہمارے نوجوانوں کو اسلام سے بغاوت پر اکسا رہا ہے۔ پاکستان سے لوٹی گئی پانچ سو ارب ڈالر کی بیرون ملک پڑی دولت کو واپس لا کر ملک و قوم پر خرچ کریں گے۔ملک کے تمام مسائل کا حل اسلامی انقلاب میں ہے۔ مالاکنڈ کے عوام کو اپنے اسلامی کلچر پر فخر ہے، پختون قوم اپنے کلچر اور تہذیب کی حفاظت کرنا جانتی ہے۔ منصورہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوئر دیر میں یوتھ کنونشن اور مہمند ایجنسی میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یوتھ کنونشن سے مولانا اسداللہ اور اعزاز الملک افکاری نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ عوام کے ووٹ سے ہوگا۔ عوام نے طے کرنا ہے کہ انہوں نے جاگیرداروں وڈیروں اور سرمایہ داروں کی غلامی کرنی ہے یا کرپٹ ٹولے سے آزادی حاصل کرکے پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والا کل پاکستان میں اسلامی نظام اور غریب عوام کا ہے۔ پاکستان کو ایک اسلامی و خوشحال پاکستان بنانے کیلئے عوام متحدہ مجلس عمل کے دست و بازو اور ووٹر اور سپورٹر بنیں۔ متحدہ مجلس عمل عام آدمی کو خوشحال دیکھنا چاہتی ہے اس لئے ظلم کرپشن اور غربت کے خاتمہ کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔ جن لوگوں نے روٹی کپڑے اور مکان کے نعرے پر چالیس سال حکومت کی وہ آج ایک بار پھر عوام کو بے وقوف بنانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ 25 جولائی کو متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں کو ووٹ دیکر ایک اسلامی و خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج تیمر گرہ میں بچوں اور بچیوں کے اعلیٰ اور معیاری ادارے ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ مالا کنڈ میں میڈیکل کالج، زرعی یونیورسٹی، انجینئرنگ اور ٹیکنیکل یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم تعلیم کو بالکل مفت کردیں گے اور پانچ بڑی بیماریوں کا علاج مفت کر دیں گے۔ جب تک نوجوانوں کو روزگار نہیں ملے گا انہیں حکومت کی طرف سے بے روز گاری الاﺅنس دیا جائے گا، غریب بچیوں کی شادیوں کا انتظام حکومت کرے گی۔
سراج الحق