خادم رضوی کی ضمانت منسوخی کیلئے حکومتی اپیل پر سپریم کورٹ نے نوٹس جاری کردیئے

لاہور(وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی کی ضمانت منسوخی کے لیے حکومتی اپیل پر نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ لاہور رجسٹری میں جسٹس منظور ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خادم حسین رضوی کی ضمانت منسوخی کیلئے حکومتی اپیل پر سماعت کی۔ درست معاونت نہ کرنے پر جسٹس منظور احمد ملک نے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل مظہر شیر اعوان پر برہمی کا اظہار کیا۔ جج کے استفسار پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ خادم حسین رضوی نے عدلیہ مخالف تقاریر کیں اور عوام کو اکسایا۔ فاضل جج نے باور کرایا کہ یہ کیس کے فیکٹس ہیں۔ قانون کی بات کریں اور بتائیں ہائیکورٹ کے خادم حسین رضوی کو ضمانت پر رہائی کے فیصلے میں کیا غلطی ہے۔ جسٹس منظور ملک نے افسوس کا اظہار کیا کہ سرکاری وکیل کو کیس کے میرٹس کا نہیں پتا۔ اس کیس کو کس نے ڈرافٹ کیا ہے۔ جسٹس منظور ملک نے استفسار کیا کہ کتنے لوگوں کی ضمانت منسوخ کرانا چاہتے ہیں۔ سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ خادم حسین رضوی اور عطا محمد دو ملزموں کی ضمانت منسوخی کی اپیل دائر کی ہے۔ جج نے سوال کیا کہ کیس کی فائل پڑھی بھی ہے یا نہیں؟ عطا محمد اس کیس کا کمپلیننٹ ہے۔ اسکو ملزم کہہ رہے ہیں۔ عدالت نے درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...