اسلام آباد (خصوصی رپو رٹر) اعلٰی عدلیہ کے ججوں کے احتساب کے فورم سپریم جوڈیشل کونسل نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس کے کے آغا کے خلاف صدارتی ریفرنس میں مزید کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے دونوں معزز جج صاحبان کو اظہار جوہ کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے 14 یوم میں جواب مانگ لیا ہے جبکہ سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس 28 جولائی کو بلائے جانے کا امکان ہے انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 12جولائی کو تیسرے اجلاس کے دوران سپریم جوڈیشل کونسل نے پہلے مرحلے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد معاملے میں مزید کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور دونوں معزز جج صاحبان کو باقاعدہ شو کاز نوٹسز جاری کرکے تحریری تفصیلی جواب طلب کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کے گزشتہ اجلاس میں اٹارنی جنرل کے جواب الجواب کے بعد مزید کارروائی کرنے یا نہ کرنے کے بارے فیصلہ محفوظ کیا تھا اور جائزہ لینے کے بعد 16جولائی کو دونوں جج صاحبان کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کوریفرنسز دائر کئے جانے کے بعد صدر مملکت کو خطوط لکھنے کے معاملے پر بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق صدر مملکت کو خطوط لکھنے کے معاملے میں ایک پر ائیویٹ پرسن نے سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کی تھی جس پر کونسل نے فاضل جج کو نوٹس جاری کیا ہے۔