حکمران فیصلوں سے قبل آئی ایم ایف کی رضا پوچھتے ہیں: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کلبھوشن کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے پاکستان میں بھارتی دہشتگردی ثابت ہوگئی۔ پاکستان میں گرفتار حاضر سروس اعلیٰ بھارتی افسر کی بریت سے انکار کر کے عالمی عدالت نے ہندوستان کا اصل چہرہ بے نقاب کیا ہے۔ پاکستا ن عالمی برادری کے سامنے اس مکروہ ہندوستانی کردار کی مزید تفصیلات نشر کرے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی عدالت نے جاسوس ہونا تو تسلیم کر لیا ہے لیکن کلبھوشن کی دہشتگردی کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی شہادت اور پاکستان کی سلامتی کو درپیش ہو نے والے سنگین خطرات پر آنکھیں بند رکھیں۔ پاکستان ان بھارتی سازشوں کی سنگینی دنیا کے سامنے پیش کرے۔ ہندوستان دنیا میں پاکستان کے بارے میں جھوٹا پراپیگنڈا اور جھوٹے الزامات پھیلاتا رہتا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عالمی طا قتیں پاکستان اور کشمیر سمیت خطے میں ہندوستان کی تباہ کن سرگرمیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیں وگرنہ علاقائی امن مزید خطرات سے دوچار ہوتا رہے گا۔ علاوہ ازیں منصورہ میں جے آئی کسان کی سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران ہر فیصلے سے پہلے آئی ایم ایف سے پوچھتے ہیں کہ بتا تیری رضا کیا ہے۔ حکمران خود کوئی قدم اٹھا لیں تو آئی ایم ایف اگلے ہی روز اپنا فیصلہ مسلط کردیتی ہے۔ ملک اس وقت بدترین معاشی زبوں حالی اور بے یقینی کا شکار ہے۔ کراچی سے چترال تک مرجھائے ہوئے پریشان چہرے ہیں۔ خون پسینہ ایک کرنے کے باوجود لوگوں کو پیٹ بھر کر کھانا نصیب نہیں ہو رہا، جبکہ حکومت کہتی ہے کہ جلد مزید مہنگائی ہوگی۔ اس موقع پر صدر جے آئی کسان چوہدری نثار احمد ایڈووکیٹ اور سیکرٹری جنرل چوہدری شوکت علی چدھڑ بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کسانوں سمیت ملک کی 20کروڑ آبادی کو بھوک، غربت اور جہالت کا سامنا ہے۔ ایک کروڑ سے زیادہ لوگ ڈپریشن کی وجہ سے شوگر کی بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ دنیا کے گنا پیدا کرنے والے آٹھویں بڑے ملک کے لوگ 75روپے کلو چینی خریدنے پر مجبور ہیں اور چاول پیدا کرنے والے پانچویں بڑے ملک کے عوام کو ایک سو تیس روپے کلو چاول ملتے ہیں۔ آٹے کی قیمت میں اضافہ نے لوگوں کو صبح و شام ایک روٹی پر گزارہ کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر روز عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسا رہی ہے۔ حکومت ایسے لوگوں کا مسافر خانہ ہے جن کے کردار، نظریات اور کلچر میں کوئی فرق نہیں اور وہ سب ایک ہی طبقہ اشرافیہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں غربت، مہنگائی بے روزگاری اور بدامنی نہ ہو۔ اللہ کا نظام ان تمام مسائل کا حل ہے۔

ای پیپر دی نیشن