لاہور(اسپورٹس رپورٹر)چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز چیلنجنگ ہوگی کیونکہ انگلش ٹیم ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز کے بعد قدرے بہتر حالت میں ہوگی جبکہ پاکستانی پلیئرز کئی ماہ سے مقابلے سے بھرپور کرکٹ نہیں کھیل سکے جن کوپریکٹس سیشنز پراکتفاکرنا پڑا،وورسٹر اور اب ڈربی میں ٹریننگ کے دوران کھلاڑی سخت محنت کر رہے ہیں،توقع ہے کہ تیاری کی تکمیل پر کامیابی کی راہیں ہموار کرلیں گے۔تفصیلات کے مطابق چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے انگلینڈ کیخلاف پانچ اگست سے شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز کو سخت اور چیلنجنگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گرین شرٹس کیلئے انگلینڈ کیخلاف سیریز آسان نہیں ہوگی کیونکہ پاکستانی ٹیم کا سامنا کرنے سے قبل میزبان ٹیم ویسٹ انڈیز کیخلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیل چکی ہوگی جسے کنڈیشنز کے علاوہ بائیو ببل پروٹوکولز سے بھی آگاہی ہو جائے گی جبکہ قومی کھلاڑی مارچ سے مقابلے سے بھرپور کرکٹ نہیں کھیل سکے ہیں جن کو گھر میں اپنی فٹنس پر توجہ دینے کے علاوہ انگلینڈ پہنچ کر پریکٹس پر اکتفا کرنا پڑا ہے۔وسیم خان کا کہنا تھا کہ مثبت پہلو یہ ہے کہ پاکستانی کھلاڑی ٹریننگ اور پریکٹس کے دوران سخت محنت کر رہے ہیں جنہوں نے پہلے وورسٹر اور اب ڈربی میں انٹرا اسکواڈ میچوں کے دوران اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کی کوشش کی ہے اور کوچنگ اسٹاف بھی ان کی پوری طرح مدد کر رہا ہے لہٰذا امید یہی ہے کہ جب ٹیسٹ سیریز کا آغاز ہوگا تو پاکستانی ٹیم اپنی تیاریاں مکمل کر چکی ہوگی۔واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم کو بائیو سیکیور ماحول کی وجہ سے انگلینڈ میں فائیو اسٹار ہوٹلوں میں رہائش کے بجائے میدان سے متصل تھری اسٹار ہوٹلز میں قیام پر اکتفا کرنا پڑ رہا ہے جس کے باعث یہ خیال بھی ظاہر کیا گیا کہ پاکستانی ٹیم مشکل حالات سے مفاہمت پر مجبور ہے تاہم چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا ہے کہ ہر گراونڈ میں یا اس کے قریب فائیو اسٹار ہوٹلز نہیں ہوتے لہٰذایہ بات پیش نظر رکھنا پڑتی ہے کہ کھلاڑیوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی ممکن بنائی جارہی ہے یا نہیں اور اس بات پر اطمینان ہے کہ وورسٹر اور ڈربی میں کمی و بیشی کے باوجود کھلاڑی ملنے والی سہولیات سے بھرپور لطف اٹھا رہے ہیں جن کو فارغ وقت میں انڈور کھیلوں میں مصروف رہنے کا موقع مل رہا ہے جبکہ گراونڈز اور وکٹیں بھی معیاری ہیں۔ وسیم خان کا کہنا تھا کہ معمول سے ہٹ کر دیکھا جائے تو سب کچھ آئیڈیل نہیں لیکن اس سے پہلے موجودہ حالات کو بھی دیکھا جائے جو مثالی نہیں ہیں اور یقین ہے کہ صورتحال کی بہتری پر کھلاڑی فائیو اسٹار ہوٹلز میں واپس آجائیں گے جنہوں نے فی الوقت کرکٹ کی بحالی کو اولین ترجیح کے طور پر سامنے رکھا ہوا ہے۔