اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) کرونا وائرس از خود نوٹس کیس میں صوبہ پنجاب نے پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 21-2020 میں صوبے بھر کے لئے نئی گاڑیوں کی خریداری کے لئے 46کروڑ 80لاکھ سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ جس میں سے 2کروڑ 90لاکھ روپے محکمہ زراعت کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے نئی گاڑیوں کی خریداری کے لئے رقم مختص نہیں کی گئی۔ سالانہ صوبائی ترقیاتی پروگرام سے ملتان میں ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے 706ملین روپے مختص کئے گئے ہیں اورکووڈ 19 سے بچاو کے لئے ادویات کی فہرست ڈریپ کی گائیڈ لائنز کے مطابق مرتب کی ہے۔ عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ڈیٹول سمیت اھم ادویات کی مارکیٹ میں فراہمی کی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔ صوبے میں ادویات کی کمی نہیں، ادیات کی کمی کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ اگر ادویات کی کمی کا سامنا ہوا تو اس ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے میکنزم تیار ہے، کووڈ 19 کے پھیلائو کو سامنے رکھتے ہوئے صوبے میں نامزد فارمیسی کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ موجودہ صورتحال میں21 اضلاع میں نامزد فارمیسی سروس فراہم کر رہی ہیں۔ صوبے میں آکسیجن اور دیگر ادویات کی ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں کام کرنے والے سینیٹری ورکرز کو 30جون تک تنخواہیں ادا کردی گئی ہیں۔ مون سون موسم کے لئے پی ڈی ایم اے نے حفاظتی اقدامات کئے ہیں۔ فلڈ کنٹرول روم کے قیام سمیت سیلابی بندوں کا معائنہ حفاظتی اقدامات میں شامل ہے۔ فیصل آباد کے علاقے رضا آباد سے متعلق تفصیلات رپورٹ کا حصہ بناتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ رضا آباد کا علاقہ تین مرکزی بازاروں اور 25 گلیوں پر مشتمل ہے۔ اس علاقے میں ڈرینج کا نظام پراناہے۔ علاقے کے ڈرینج سسٹم کو بہترکرنے کے لئے مارچ 2020 میں کام شروع کیا جو کرونا کی وجہ سے رک گیا۔ دوبارہ کام 21 جون سے شروع کردیا گیا ہے جو جلد مکمل ہو جائیگا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واسا لاھور،فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی، گجرانوالا کے شہری علاقوں میں واٹر سپلائی، سیوریج سسٹم کی بہتری کے لئے پلان تیار کر لیا ہے۔