اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) پاکستان نے ایل او سی پر اشتعال انگیزی پر بھارتی ہائی کمشن کے سینئر اہلکارکی دفتر خارجہ طلبی کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے سیزفائر کی خلاف ورزی اور کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ہفتہ کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق بھارتی ہائی کمشن کے سینئر سفارتکار کو طلب کر کے کنٹرول لائن کے رکھ چکری اور بروہ سیکٹرز پر 17 جولائی کو بھارتی فائرنگ اور گولہ باری کی شدید مذمت کی گئی اور احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، بھارتی فائرنگ سے ایل او سی کے گاؤں کرنی اور گاہی کی دو خواتین شدید زخمی ہوئیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فورسز لائن آف کنٹرول، ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل نہتی شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، رواں برس بھارت نے 1697 بار جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق رواں برس بھارتی اشتعال انگیزیوں میں 14 معصوم شہری شہید، 133 زخمی ہوئے، بھارت کا معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی اشتعال انگزیزی خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ ترجمان نے کہاکہ بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے، بھارت 2003ء کے فائر بندی انتظام کی پاسداری کرے۔ پاکستان نے کہاکہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، اقدار کے منافی ہے، اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی پر کام کرنے دیا جائے۔