وزیراعلیٰ کو تھپکی، عثمان بزدار کی کارکردگی اچھی، بے خوف کام کریں: عمران

لاہور‘ اسلا م آباد (نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر وزیراعلیٰ عثمان بزدار پر اعتماد کا اظہار کر دیاہے۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کو تھپکی بھی دی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار ہی رہیں گے۔وزیراعظم سے ایوان وزیراعلیٰ میں عثمان بزادر نے ملاقات کی۔ عمران خان نے عوامی ریلیف کے لئے حکومت پنجاب کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے ریور راوی فرنٹ اتھارٹی کے قیام اور پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر کارکردگی کو سراہا۔ عمران خان نے کہا سمارٹ لاک ڈاؤن پر حکومت کی جانب سے ایس او پیز پر زبردست عملدآمد کروایا، حکومتی اقدامات کے باعث کروناوائرس کے کیسز میں واضح کمی ہوئی، اب حالات بہتر ہو رہے ہیں، عوام کو حکومتی ایس او پیز پر عملدآمد کرنا اور حکومت کا ساتھ دیتے رہنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے وزیراعظم کو بریفنگ میں کہا پنجاب حکومت نے اپنے اخراجات میں واضح کمی کی ہے، لاہور کے شمال میں جدید شہر بسانے کے لئے ریور راوی فرنٹ اتھارٹی قائم کی ہے، اتھارٹی نیا شہر بسانے کیلئے کام کرے گی، نیا شہر دبئی کی طرز پر بسایا جائے گا، نیا شہر ایک لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر بنایا جائے گا، نجی شعبے کی جانب سے 5 ہزار ارب روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے ممبران اسمبلی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم پنجاب میں کرپشن ختم نہ ہونے پر برس پڑے۔ عمران خان نے کہا پنجاب میں نچلی سطح پر کرپشن ختم ابھی تک ختم نہ ہو سکی، ادارے کیا کر رہے ہیں۔ کرپشن سے متعلق مجھے میانوالی، لاہور اور دیگر اضلاع سے بہت کچھ پتا چلا ہے۔ عمران خان نے حکم دیا کہ پنجاب میں کرپشن ختم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ ریاض فتیانہ نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ جو علاقے بجلی سے محروم ہیں وہاں بجلی مہیا کی جائے۔ اس حوالے سے وزیراعظم نے کہا یہ بات درست ہے جن علاقوں میں بجلی نہیں وہاں ہونی چاہیے۔ عمران خان نے حکم دیا کہ بجلی کی فراہمی کے لئے وفاق و صوبے مل کر کام کریں، تاکہ بچے پڑھ سکیں۔قومی اسمبلی کے ارکان نے وزیراعظم عمران خان کے سامنے تحفظات کی بھرمارکر دی۔ ارکین اسمبلی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا وزیراعلیٰ پنجاب صوبائی اسمبلی ارکان کو زیادہ قومی اسمبلی کی ارکان کو کم ملتے ہیں۔ ہمارے حلقوں کے مسائل حل نہ ہوئے، ترقیاتی سکیموں سے محروم ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ کو ممبران اسمبلی کے تحفظات دور کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا جوبھی کنفیوژن ہے اسے فوری ختم کی جائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے آئندہ کوئی گلہ شکوہ نہیں ہونا چاہیے۔ ممبران اسمبلی کے تحفظات درست ہیں۔ ترقیاتی سکیمیں جہاں ممکن ہیں وہ شروع کی جائیں گی۔عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان کی کارکردگی اطمینان بخش ہے۔ انہیں بے خوف ہوکر اپنے فرائض انجام دیتے رہنا چاہئے۔ وزیراعظم ایک روزہ دورہ پر لاہور پہنچے تھے۔ وزیراعظم نے عوامی بہبود کیلئے وزیراعلیٰ کے اقدامات پر اظہاراطمینان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے انسداد کرونا کیلئے بہترین کام کیا۔ ملاقات میں پنجاب کے امور پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں آٹے، گندم کی صورتحال اور انسداد کرونا اقدامات سے آگاہ کیا جبکہ بلوچستان میں حکومت پنجاب کے تعاون سے منصوبوں پر بھی اعتماد میں لیا۔ عمران خان نے عثمان بزدار کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ کرونا کے خلاف پنجاب حکومت نے بہترین کام کیا۔ مشکل وقت سے نکل آئے ہیں۔ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے پنجاب حکومت اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے۔ قبل ازیں وزیراعظم نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ رکاوٹوں کے باوجود بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو واپس لانے کا وعدہ پورا کیا۔ دنیا بھر سے 2 لاکھ 50 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا۔ سفری مشکلات کے باوجود پاکستانیوں کو واپس لائے ہیں۔ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد کرتی رہے گی۔ عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے تعریف کی ، وزیراعظم نے کہا کہ عثمان بزدار ایک ڈائنامک چیف منسٹر ہیں۔قائداعظم بزنس پارک کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں نظام ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتا ہے ، سستے گھروں کی تعمیر کے منصوبے کی تکمیل کے دوران متعدد رکاوٹیں سامنے آئیں، گزشتہ 4 مہینے اس منصوبے کی از خود نگرانی پر احساس ہوا کہ ہمارے نظام کی خرابی کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے ناکام ہوجاتے ہیں،یہ فارمولہ ہے رکاوٹیں ڈالو تاکہ پیسہ بنایا جا سکے ،حکومتی ادارے یا نظام محض چند دن میں ٹھیک نہیں ہوسکتے لیکن ان کی اصلاحات کا عمل شروع ہوچکا ہے،ماضی میں صرف یہ کیا گیا کہ انتخابات سے پہلے ایسی کون سی چیز کریں جو لوگوںکو نظر آجائے اور پھر اس پر اربوں روپے کے اشتہارات دے کر انتخابات جیتنے کی کوشش کریں ۔ عمران خان نے کہا کہ میں سب سے پہلے قائد اعظم بزنس پارک کے منصوبے پر وزیر اعلیٰ سردارعثمان بزدار اور وزیر صنعت میاںاسلم اقبال کو مبارکباد دیتا ہوں۔انڈسٹریلائزیشن کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی نہیں کر سکتی یا ترقی پذیر سے ترقی یافتہ نہیں ہوسکتی ۔ 60ء کی دہائی میں انڈسٹریلائزیشن کی وجہ سے ہم خطے کے دیگر ممالک سے آگے تھے لیکن پھر آہستہ آہستہ پیچھے رہ گئے، سنگا پور جس کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ وہ معیشت کا حب بن جائے گا ، آج وہاں فی کس آمدن کہاں پہنچ گئی ہیں لیکن انہوں نے منصوبہ بندی کی تھی ،60ء کی دہائی کے بعد ہم نے منصوبہ بندی ہی نہیں کی اور پلاننگ کمشن ختم ہو گیا ، ہم آگے کا نہیں سوچتے ، ہماری منصوبہ بندی صرف یہ ہوتی ہے کہ انتخابات کیسے جیتنا ہے ، شارٹ ٹرم نے ہمیںنقصان پہنچایا ۔ خطے میں پاکستان میں سب سے زیادہ پوٹینشل ہے اور یہ 60ء کی دہائی میںنظر آرہا تھا کہ پاکستان معاشی طو رپر خطے کی قیادت کرے گا ۔ انہوںنے کہا کہ قائد اعظم بزنس پارک کی لوکیشن بڑی زبردست ہے ، اس حوالے سے صوبے کو جو بھی مسائل ہیں وفاقی حکومت انہیں دور کرے گی ، انہوںنے کہا کہ میںنے یہاں دیکھا ہے کہ ہمارے نظام میں سرخ فیتہ رکاوٹ ہے ، حکومت کا کام ہی پرائیویٹ سیکٹر کو سہولیات دینا ہے لیکن یہاںرکاوٹیںکھڑی کی جاتی ہیںاور یہ سلسلہ ترقی کے سامنے رکاوٹ بن گیا ہے، جہاں ضرورت نہیں بھی ہوتی وہاں بھی رکاوٹ ڈال دی جاتی ہے،یہاںنظام ایسا بنا ہوا ہے کہ کسی کو بھی آسانی سے کام نہیں کرنے دینا۔ میں جب حکومت سے باہر تھا تو مجھے اندازہ نہیںتھاکہ ، ہم بھی سوچتے تھے کرپشن ہے پیسے ہو تو کام ہو جاتا ہے ۔ ہم نے پانچ سالوںمیں عام آدمی کے لئے پچاس لاکھ گھر بنانے ہیں تاکہ جو شخص ساری زندگی گھر بنانے کا خواب نہیں دے سکتا اس کے لئے آسانیاں پیدا کریں، ہم نے تعمیراتی شعبے کے لئے بڑی مراعات کا اعلان کیاہے۔مجھے اس وقت اندازہ ہوا کہ کس طرح رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیںاورہر مرحلے پرکوئی نہ کوئی رکاوٹ آ جاتی تھی۔ میںنے وباء کے دوران لاک ڈائون میں پوری طرح بیٹھ کر نگرانی کی اور تب اندازہ ہوا یہاں کس طرح نظام ترقی کو چوک کرتا ہے ۔اگر میرے پاس پیسہ ہے تو میں رشوت دے کر سارے کام کر سکتا ہوں ۔سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری ملک کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہے لیکن یہاں نظام اتنا مشکل بنادیا گیا ہے کہ ایک عام آدمی سمال بزنس شروع ہی نہیں کر سکتاجس سے اس کے سارے منصوبے دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں۔پاکستان سے بیرون ملک جانے والے وہاں دکان پھر فیکٹری بناتے ہیں لیکن یہاں ایسا نہیںہو سکتا ۔ وہاں وہ اس لئے کر لیتے ہیںکیونکہ ان کا سسٹم اس کی اجاز ت دیتا ہے ،آپ وہاں محنت کرے آپ کو اس کا پھل ملتا ہے ۔ عمران خان کی زیر صدارت ہیلتھ سیکٹر کا اجلاس ہوا‘ یاسمین راشد نے وزیراعظم کو صحت کے شعبہ میں ڈویلپمنٹ پراجیکٹ پر بریف کیا عمران خان سے جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی نے بھی ملاقات کی، وفد نے جنوبی پنجاب کے علیحدہ صوبے سے متعلق حکومت کی پیشرفت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا، ارکان اسمبلی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کا دیرینہ مسئلہ کئی دہائیوں سے تعطل کا شکار تھا ماضی کی حکومتوں نے وعدہ کیا مگر پورا نہیں کیا اس مطالبے کو تحریک انصاف نے اپنے منشور کا حصہ بنایا ۔ وزیراعظم نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے حوالے سے کمیٹی کی تشکیل کی ہدایت کرتے کہا کہ کمیٹی میں وفاق اور صوبوں سے ممبران شامل ہوں۔ عمران خان کی زیر صدارت راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ منصوبہ کی سٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا وزیراعظم کو منصوبے پر بریفنگ دی گئی وزیراعظم نے منصوبے ماحولیاتی تحفظ پر عملدرآمد کی خصوصی تاکید کرتے کہا کہ منصوبہ پنجاب کی معیشت اور شہر کی رہائشی ضروریات پورا کرنے کیلئے اہم ہے مشکل معاشی صورتحال میں منصوبے سے لوگوں کو نوکریاں ملیں گی منصوبے سے لاہور میں پانی کی ضرورت پوری کرنے میں مدد ملے گی ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹیں دور کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔روزگار کی فراہمی کیلئے نئے صنعتی علاقوں کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت صنعتوں کی روانی کیلئے ہرممکن اقدامات کر رہی ہے۔ صوبہ پنجاب کے اس دوسرے بڑے بزنس پارک کی تکمیل سے دو سے اڑھائی لاکھ افراد کو براہ راست اور دس سے بارہ لاکھ افراد کو بالواسطہ روزگار ملے گا۔ ملک میں نئے صنعتی زون کا آغاز نہ صرف وقت کی اہم ضرورت ہے۔ بلکہ حکومت معاشی پالیسی کا حصہ ہے۔ اس پارک کی تعمیر اور روزگار کی فراہمی کے منصوبہ سے تحریک انصاف کی روزگارکی فراہمی کا وعدہ پوراکرنے کے عزم کو کامیابی سے آگے بڑھانے میں مدد ملی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...