مردان (بی بی سی) خیبر پی کے میں تخت باہی کے مقام پر قریب ایک مکان کی کھدائی کے دوران دریافت ہونے والے بدھا کے تقریباً 1700 سال پرانے مجسمے کو توڑنے والے افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ تعمیراتی کام کرنے والے مقامی ٹھیکیدار نے وہاں موجود مذہبی رہنماؤں کے کہنے پر مجسمے کو توڑا تھا۔ تخت باہی پولیس نے تھانے کے انسپکٹر فیض محمد نے بی بی سی کو بتایا کہ محکمہ آثار قدیمہ کی درخواست پر نوادرات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے چار افراد کا حراست میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ان میں ٹھیکیدار اور اس کے مزدور شامل ہیں۔ بدھا کا یہ مجسمہ ضلع مردان کی تحصیل تخت باہی کے قریب ایک دیہات سربنڈی سے ملا ہے۔ صوبائی دارالحکومت پشاور سے اسی کلومیٹر دور تخت باہی بدھ مت آثار قدیمہ کے باقیات کے حوالے سے اہمیت کا حامل مقام ہے جس کی تاریخ تقریباً دو ہزار سال پرانی ہے۔ ڈائریکٹر آثار قدیمہ خیبر پی کے عبدالصمد نے بی بی سی کو بتایا کہ گاؤں میں ایک مکان کی کھدائی کے دوران بدھا کا یہ مجسمہ دریافت ہوا لیکن وہاں موجود لوگوں نے اسے توڑ دیا ہے۔ تخت باہی میں آثار قدیمہ کے متعدد کھنڈرات پائے جاتے ہیں اور ماضی میں یہ مقام بدھ مت کے پیروکاروں کیلئے اہم مذہبی اور علمی درس گاہ رہا ہے۔