اسلام آباد (آئی این پی) امریکہ میں مقیم پاکستانی اور پاکستان میں صدارتی نظام کے نفاذ کے لئے آئینی پٹیشن سپریم کورٹ میں دائر کرنے والے حفیظ الرحمن چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کے مسائل کا حل صرف صدارتی نظام میں ہے۔ پارلیمانی نظام اقلیت کی حکمرانی کا نظام ہے۔ موروثی، پیشہ ور اور پیسے کے بل بوتے پر سیاست کرنے والے جتھوں اور گروہوں سے غریب پاکستانی عوام کی نجات اسی نظام سے ممکن ہے۔ اسی نظام کے ذریعے سیاسی جوڑ توڑ اور حلقوں کی سیاست کرنے والے سیاستدانوں کی سیاسی بلیک میلنگ کا خاتمہ ممکن ہے۔ میں اس مقدمہ کی فوری سماعت کے لئے عدالت عظمی میں ایک درخواست دائر کر رہا ہوں۔ وہ اتوار کو مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے پاکستان کے مسائل اور عوام کی بدحالی کو دیکھتے ہوئے عملی قدم اٹھایا اور آئینی پٹیشن اور سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل خالد عباس خان کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر کی تھی جس میں وفاق پاکستان، وزیراعظم، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان گورنرز اور وزراء اعلی کو فریق بنایاگیا ہے جو عدالت عظمی میں زیرالتوا ہے۔ اس پٹیشن میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عظمی وزیراعظم عمران خان کو ملک میں صدارتی نفاذ کے لئے ریفرنڈم کرانے کا حکم دیا جائے تاکہ پاکستان کے عوام کی ہاں یا نہیں کی صورت میں رائے جانی جائے اور اس کی روشنی میں ملک سے پارلیمانی نظام ختم کر کے صدارتی نظام رائج کیا جائے۔