افغانستان نے سفیر بلا لیا: یہ   را  ایجنڈا، عالمی سازش: پاکستان

کابل، اسلام آباد (آئی این پی+اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) افغانستان نے پاکستان سے اپنے سفیر اور سفارتی عملے کو واپس بلانے کا اعلان کردیا۔ اتوار کوافغانستان کے نائب صدر امر الصالح نے ٹوئٹر پر لکھا کہ صدر اشرف غنی نے افغان وزارت خارجہ کو پاکستان سے سفیر اور دیگر سینئر سفارتی عملے کو واپس بلانے کی ہدایت کی ہے۔ افغان سفیر کی بیٹی کا اغوا اور اس پر تشدد نے ہماری قوم کی روح کو زخمی کر دیا ہے اور ہماری قومی روح پر تشدد کیا گیا ہے۔ افغان وزارت خارجہ کے ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے سفارتی عملہ اس وقت تک پاکستان واپس نہیں جائے گا جب تک افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا میں ملوث افراد کو سزا اور سفارتکاروں کے تحفظ کے لئے اقدامات نہیں اٹھائے جاتے۔ افغان حکومت کے اس فیصلے سے کچھ دیر قبل پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اسلام آباد سے افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا نہیں کیا گیا۔ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اسلام آباد سے افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا نہیں کیا گیا اور میڈیا میں چلنے والی لڑکی کی تصاویر جعلی ہیں۔ اتوار کونجی ٹی وی سے گفتگو میں   وزیرداخلہ نے بتایا کہ افغان سفیرکی بیٹی اپنی مرضی سے راولپنڈی گئی اور دامن کوہ سے لڑکی نے انٹرنیٹ بھی استعمال کیا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میڈیا پر چلنے والی تصاویر افغان سفیر کی بیٹی کی نہیں بلکہ جعلی ہے۔ اینکر پرسن نے جب افغان سفیر کی لڑکی کے اغوا کو مایوس کن قرار دے دیا تو شیخ رشید نے کہا کیا مایوس کن واقعہ؟۔ جب دشمنوں انڈیا کا ایجنڈا فالو کریں گے۔ ایک لڑکی گھر سے پیدل نکلتی ہے۔ کھڈا مارکیٹ سے ٹیکسی لیتی ہے۔ ہم کہتے ہیں ہمارے پاس فوٹیج ہے وہ راولپنڈی جاتی ہے اور راولپنڈی سے دامن کوہ آتی ہے اور دامن کوہ سے تیسری ٹیکسی لیتی ہے۔ ہمارے پاس ہیں سارے ٹیکسی ڈرائیوروں کے رابطے۔ ابھی آدھا گھنٹہ پہلے آکر فون دیتی ہے پہلے کہتی ہے فون لے گئے پھر فون دیتی ہے تو سارا سسٹم ہوتا ہے واٹس ایپ وغیرہ ڈیلیٹ کر دیتی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ وہ مان نہیں رہی لیکن ہمارے پاس فوٹیجز ہیں کہ وہ راولپنڈی میں کھڑی ہے۔ ایک فوٹیج ڈھونڈ رہے ہیں وہ مل جائے تو سب کچھ سامنے آجائے گا۔ افغانستان کے سفیر کی بیٹی کے اغوا اور تشدد کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کر لیا گیا ہے۔ کڑیوں سے کڑیاں ملا رہے ہیں، جلد یہ گتھی سلجھ جائے گی۔  وزیراعظم نے اس کیس کو جلد از جلد حل کرنے کی ہدایت کی ہے، تحقیقات جاری ہیں ، 72 گھنٹے میں کیس حل ہو جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ  بھارت  اس معاملے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انڈین سوشل میڈیا پر پرانی تصاویر کو اچھالا جا رہا ہے۔ یہ عالمی سازش اور را کا ایجنڈا ہے۔ اسی چیز کا گیپ ہے راولپنڈی سے دامن کوہ کیسے پہنچیں؟۔ جلد ساری صورتحال دنیا کے سامنے رکھیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ  عبدالحفیظ چوہدری  کے مطابق افغان حکومت کا اپنے سفیر اور سفارتی عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ بدقسمتی  اور افسوس ناک ہے۔ ترجمان نے کہاکہ افغان سفیر کی بیٹی کے اسلام آباد میں مبینہ اغواکی تحقیقات جاری ہیں، وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر معاملے کی تحقیقات اعلیٰ سطح پر ہو رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ افغان سفیر، ان کے خاندان اور دیگر سفارتی عملے کی سکیورٹی بڑھادی ہے، سیکرٹری خارجہ نے اتوار کو افغان سفیر سے ملاقات بھی کی اور افغان سفیر کو معاملے پر حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا، سیکرٹری خارجہ نے افغان سفیرکو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان حکومت سے فیصلے پر نظر ثانی کی امید رکھتا ہے۔ نجی ٹی وی کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق تفتیشی ٹیم نے افغان سفیر اور ان کی بیٹی سے ملاقات کی جس میں وقوعہ سے متعلق سوالات کیے گئے۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی کسی بھی سوال کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکی کیونکہ پہلے اس نے بتایا کہ وہ اسلام آباد کے قریب التہذیب تک گئی تھی بعد ازاں وہ مکر گئی۔ افغان سفیرکی بیٹی کسی علاقے کی نشاندہی بھی نہ کرسکی۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی کے بیان پر کیمرے چیک کر کے نقشہ بنایا گیا۔ متاثرہ خاتون یہ نہیں بتاسکی وہ اپنے گھر سے کہاں گئی تھی۔ تفتیشی افسر کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی کو ڈراپ کرنے والی گاڑی کی شناخت کرلی گئی۔ ایف 9 سے لڑکی کو لے جانے والے ڈرائیور سے بھی سوال جواب کیے گئے، جس نے بتایا کہ اس نے لڑکی کو5 بج کر 30 منٹ پر دامن کوہ سے لیا تو لڑکی نے ایف 9 میں واقع پارک جانے کا کہا۔ ذرائع تفتیشی ٹیم کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی نے بتایا تھا کہ اغواکار اس کا موبائل فون لے گئے ہیں جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں لڑکی کے پاس موبائل موجودگی کا پتہ چلا، جس پر اگلے روز اس کا موبائل تحویل میں لیا گیا تو اس نے ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی کے موبائل فون کا فرانزک کرایا جارہا ہے، لڑکی اپنے گھر سے نکل کر ایک ٹیکسی میں بیٹھی تھی، ٹیکسی ڈرائیور سے بھی سوال جواب کیے گئے۔ ڈرائیور نے بتایا اس نے لڑکی کو جی7 کھڈا مارکیٹ پر اتارا۔ تفتیشی افسران کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی کئی ٹیکسیوں میں سفر کر کے مختلف مقامات پر پہنچی، کھڈا مارکیٹ سے لڑکی کس ٹیکسی میں گئی اس کا سراغ لگایا جا رہا ہے جبکہ صدر بازار راولپنڈی میں افغان سفیر کی بیٹی کی نقل وحرکت کی چھان بین جاری ہے۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی جہاں جہاں گئی اس کی جیوفینسنگ مکمل کرلی گئی ہے جبکہ تحریری درخواست پر واقعے کا مقدمہ بھی درج کرلیاگیا ہے۔ افغانستان میں تعینات پاکستان کے سفیرمنصور احمد خان  بھی اسلام آباد پہنچ گئے۔ وہ پی آئی اے کی پرواز 250 کے ذریعے اسلام آباد پہنچے ۔ انہیں  ایک روز قبل ہی افغان وزارت خارجہ نے احتجاجی مراسلہ دیا تھا۔ 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بنی گالہ میں اہم اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزراء اور اعلیٰ سکیورٹی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں تحقیقات مکمل ہونے سے قبل ہی افغان سفیر کی واپسی کے اعلان کا جائزہ لیا گیا۔ سفیر کی واپسی سے متعلق پاکستانی دفتر خارجہ کے مؤقف سمیت تمام اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ سرحدی صورتحال اور داخلی سکیورٹی سمیت اہم فیصلے کئے گئے۔ وزیراعظم کو افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغواء اور تحقیقات سے آگاہ کیا گیا۔ سیف سٹی سے حاصل ویڈیوز‘ فون ڈیٹا اور گرفتاری سے متعلق بھی بریف کیا گیا۔ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغواء کے درپردہ حقائق تک پہنچنے کا فیصلہ کیا گیا۔ افغان سفارت کاروں کی سکیورٹی مزید سخت کرنے سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں غیرملکی سفارت کاروں کی سکیورٹی تسلی بخش ہے۔

ای پیپر دی نیشن