اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان سائنس فاؤنڈیشن ملک میں فارما انڈسڑی کو جدید تحقیق کیلئے فنڈز فراہم کریگی۔ پاکستان میں 850 ادویہ ساز کارخانے ،جدید ٹیکنالوجی اپنا کر قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے۔ تعلیمی اداروں اور فارما انڈسٹری میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سائنس فاونڈیشن پاکستان بھر کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ مل کر فارماسیوٹیکل انڈسٹری کو براہ راست فنڈ فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ چیئرمین پی ایس ایف ڈاکٹر شاہد محمود نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اکیڈمیا اور انڈسٹری کے درمیان بہت بڑا فرق ہے جسے دور کرنا ہوگا۔ صنعتی پیداوار کو مضبوط بنانے کیلئے اس کمزوری پر قابو پانا ضروری ہے۔ باہمی افہام و تفہیم کا یہ فقدان فارما سیکٹر میں کم پیداوار کا سبب بنتا ہے۔پاکستان سائنس فاؤنڈیشن دونوں شعبوں کے درمیان مالیاتی خامیوں کو دور کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے اور فاونڈیشن نے صنعتی اکائیوں کو براہ راست فنڈ دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔اب فارما انڈسٹریل یونٹ اپنا ریسرچ ایجنڈا جمع کروا کر ہم سے براہ راست فنڈنگ حاصل کر سکتے ہیں۔ پاکستان بھر کے چیمبرز آف کامرس اس پہلو میں کلیدی کردار ادا کرنے جا رہے ہیںجو پاکستان سائنس فاؤنڈیشن اور فارما یونٹس کے درمیان نگراں اور ضامن کے طور پر کام کریں گے۔ پی ایس ایف پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر تحقیقی منصوبوں پر کام کرنے کیلئے بھی تیار ہے۔ اس سے پہلے وہ صرف یونیورسٹیوں کے ساتھ شراکت داری سے ریسرچ فنڈ حاصل کر رہے تھے۔ فنڈز کی تقسیم بھی دونوں شراکت داروں کی باہمی افہام و تفہیم پر منحصر تھی۔