کراچی (کامرس رپورٹر) آل سٹی تاجر ایسوسی ایشن نے بجلی کے بلوںمیںسیلز ٹیکس نہ ہٹانے تک بلوںکی ادائیگی سے انکار کردیاہے۔ آل سٹی تاجر ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کا ایک اہم اجلاس چیئرمین محمد شرجیل گوپلانی کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں مختلف تاجر تنظیموں کے عہدیداران نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں بجلی کے بلوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے ماہانہ بنیاد پر سیلز ٹیکس کے اضافے کو ظلم قرار دیا گیا۔چیئرمین محمد شرجیل گوپلانی نے کہا کہ ہم بجلی کے بلوں میں ماہانہ بنیاد پر چھ ہزار روپے سیلزٹیکس کی مذمت کرتے ہیں۔جب تک بلوں سے سیلز ٹیکس الگ نہیں کیا جاتا تاجر بل ادا نہیں کریں گے اور اس سلسلے میں ال پاکستان سطح پر ایک ملک گیر تاجر کنونشن 20 جولائی بروز بدھ کو دوپہر 2بجے کراچی ٹمبر مارکیٹ میں سومرو گلی میں کچھی سومرو جماعت ہال منعقد ہوگاجس میں پاکستان بھر سے تاجر رہنماوں کو دعوت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایف بی آر سے فکس انکم ٹیکس کی مد میں لگانے کی درخواست کی تھی۔ حکومت اور ایف بی آر پہلے سے تباہ شدہ معیشت کو مزید تباہ کرنا چاہتی ہے۔ حکومت سے گزارش ہے کہ بجلی کے بلوں میں فکس سیلزٹیکس کا نفاذ واپس لیا جائے۔ انکم ٹیکس کاروباری حجم یا علاقے کے حساب سے لیا جائے۔ تاجر ملک کے مفاد میں ٹیکس دیتا ہے اور اگر جائز طریقے سے ٹیکس لیا جائے تو دیتا رہے گا۔ کم از کم پانچ سو روپے اور زیادہ سے زیادہ دو ہزار روپے نان فائلر سے ٹیکس لیا جائے تو ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جو ٹیکس تاجروں سے لیا جائے اس کا کم از کم چالیس فیصد اس علاقے کی اور عوام کی بنیادی سہولیات مثلاً تعلیم‘ صحت‘ روزگار اور انفرااسٹرکچر پر خرچ کیا جائے۔ اگر حکومت نے فوری طور پر یہ ٹیکس واپس نہ لیا اور اس ماہ کے بجلی کے بلوں میں جو ٹیکس لگایا گیا ہے‘ اسے نہ ہٹایا تو ہم بجلی کے بل ادا نہیں کریں گے۔ کراچی الیکٹرک اپنے استعمال شدہ یونٹ کا بل سیلزٹیکس کے بغیر ہم سے لے سکتی ہے۔ بل کی ادائیگی روکنے پر کراچی الیکٹرک شہریوں کو پریشان نہ کرے۔ اگر بل روکنے کے بعد بھی اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو حکومت کے خلاف تاجروں کے ساتھ مل کر ملک گیر تاجر تنظیموں کے ساتھ رابطہ کر کے سخت لائحہ عمل پیش کریں گے،دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوںمیںسیلز ٹیکس کی وصولی وفاقی حکومت کا فیصلہ ہے اور اس میںکے الیکٹرک کا کوئی کردار نہیںہے،ترجمان کے مطابق اگر تاجروں کو بجلی کے بلوںمیں سیلز ٹیکس وصولی کے حوالے سے تحفظات ہیں تو انہیں وفاقی حکومت سے بات کرنی چاہیئے۔
تاجروں کا بجلی کے بلوں پرسیلز ٹیکس ہٹانے تک ادائیگی سے انکار
Jul 19, 2022