اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے چودھری پرویز الہٰی کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب نامزدگی کے فیصلے کی توثیق کردی۔ چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی کورکمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر، سینئر مرکزی نائب صدور فواد چودھری اور ڈاکٹر شیریں مزاری، مرکزی سیکرٹری اطلاعات فرخ حبیب، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری عامر محمود کیانی اور عمر ایوب خان سمیت دیگر اراکین کور کمیٹی موجود تھے۔ کور کمیٹی نے پنجاب کے ضمنی انتخاب میں تاریخی کامیابی اور بعد کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور تحریک انصاف کی آئندہ کی تنظیمی و سیاسی حکمت عملی پر بھی مفصل گفتگو کی گئی۔ پنجاب کے ضمنی انتخابات کے بعد سندھ میں بلدیاتی اور ضمنی انتخابات پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا۔ سندھ کے انتخابات کے حوالے سے حکمت عملی کے اہم نکات کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں ملک گیر رکنیت سازی میں تیزی لانے پر بھی اتفاق ہوا۔ نچلی ترین سطح پر تنظیمی ڈھانچوں کی تکمیل کیلئے مؤثر تنظیم سازی کی حکمت عملی کا بھی احاطہ کیا گیا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے سنگین دباؤ کے باوجود کامیاب انتخابی مہم پر ذمہ داران اور کارکنان کی تحسین کی اور پنجاب بھر میں ریاستی جبر کے باوجود بے مثال انداز میں پولنگ کیلئے نکلنے والے ووٹرز خصوصاً خواتین اور نوجوانوں کا شکریہ ادا کیا۔ عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں ساری قوتیں یکجا، مگر معاملہ روایتی سیاست سے اوپر اٹھ چکا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کرنے والوں کی سہولت کاری کا فریضہ سرانجام دیا۔ عوامی قوت کو حقیر سمجھنے کی غلطی کبھی نہ کی جائے۔ امپورٹڈ کرائم منسٹر اور اسکی حکومت نے خودمختاری داؤ پر لگا کر دنیا بھر میں پاکستانیوں کی تضحیک کی، عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے دنیا میں اہلِ پاکستان کے وقار میں اضافہ کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اپنا بیانیہ جارحانہ انداز میں جاری رکھے گی۔ عمران خان نے قوم کو ضمنی الیکشن میں شاندار کامیابی پر مبارک باد دی۔ عمران خان نے کہا کہ قوم جاگ اٹھی ہے۔ چوروں اور ڈاکوؤں کو قوم نے مسترد کر دیا۔ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے انتھک محنت کی۔ ضمنی الیکشن کے نتائج نے امپورٹڈ حکومت کو مسترد کر دیا ہے۔ اجلاس میں ضمنی انتخابات میں کی جانے والی دھاندلی کے واقعات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے 22 جولائی کے انتخاب سے متعلق مشاورت کی گئی۔ مسلم لیگ ن اور اس کے اتحادیوں کی حکمت عملی کا مقابلہ کرنے پر مشاورت کی گئی۔ پی ٹی آئی اور ق لیگ کے تمام ارکان پنجاب اسمبلی کو بیرون ملک اور صوبے سے باہر جانے سے روک دیا گیا۔ پی ٹی آئی اور ق لیگ کے ارکان صوبائی اسمبلی‘ پنجاب اسمبلی میں آزاد ارکان سے رابطوں کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے سوا دیگر جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کور کمیٹی نے عمران خان کو سندھ میں متحرک ہونے کا مشورہ دیا۔ عمران خان نے صوبائی تنظیموں کو فعال بنانے کی ہدایت کی۔ پارٹی کی صوبائی قیادت سے مشاورتی اجلاس میں انتخابی نتائج اور آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق گفتگو کی گئی۔ عمران خان نے پنجاب میں ضمنی انتخابات میں کامیابی کو ٹیم ورک قرار دیتے ہوئے کہا پوری ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے۔ کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا ہے کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں 22 تاریخ کو پنجاب میں حکومت بنانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ شیخ رشید نے میڈیا کو بتایا کہ پرویز الٰہی وزیراعلی پنجاب کے امیدوار ہوں گے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے آئندہ الیکشن کی تیاری کرنے کا کہہ دیا ہے۔ شیخ رشید نے بتایا کہ اجلاس میں آئندہ انتخابات کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں اس حوالے سے ذرائع نے مزید تایا کہ کور کمیٹی ارکان نے عمران خان کو سندھ میں متحرک ہونے کا مشورہ دیا ہے اور چیئرمین کی جانب سے سندھ کا دورہ جلد متوقع ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پنجاب میں انتخابی جیت پر کور کمیٹی ارکان کی میٹھے چاول سے تواضع کی گئی جبکہ سابقہ خاتون اول بشریٰ بی بی کی جانب سے شرکا کو میٹھے چاول پیش کئے گئے تھے۔ کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پی کے محمود خان‘ سینیٹر شہزاد وسیم‘ مراد سعید‘ اسد عمر‘ فواد چودھری‘ شیریں مزاری‘ حماد اظہر‘ اسد قیصر‘ عمر ایوب‘ ڈاکٹر یاسمین راشد‘ سیف اللہ نیازی‘ شفقت محمود اور وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے شرکت کی۔ ضمنی انتخابات جیتنے پر کور کمیٹی اجلاس میں مٹھائی تقسیم کی گئی۔ دریں اثناء عمران خان نے اپنے ویڈیو خطاب میں کہا ہے کہ میں نے اپنی مہم میں ایک ہی چیز بتائی۔ وہ نظریہ پاکستان ہے۔ آج میرے ملک کیلئے خوش آئند وقت ہے۔ قوم میں شعور آگیا۔ عوام نے کہنا شروع کیا کہ ہم کسی کی غلامی کیلئے تیار نہیں۔ اللہ کے فضل سے ہم قوم بننے کی طرف جا رہے ہیں۔ اتوار کی کامیابی پر اللہ‘ اس کے حبیبؐ اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انتخابات میں جس طرح لوگ نکلے‘ ساری قوم کو اس پر فخر کرنا چاہئے۔ یہ ایک نیا پاکستان بننے جا رہا ہے۔ ہماری حکومت چل رہی تھی‘ مصنوعی سیاسی بحران پیدا کیا گیا۔ ہمارے آخری دو سالوں میں معاشی طورپر ملک اوپر گیا۔ ہماری ساری چیزیں مثبت سمت میں جا رہی تھیں۔ عالمی مہنگائی تو پچھلی گرمیوں میں شروع ہو گئی تھی۔ آتے ہی ان لوگوں نے 11 سو ارب روپے کے کیسز ختم کئے۔ میں ان کے 11 سو ارب کے کیسز ختم کرنے کے خلاف سپریم کورٹ جا رہا ہوں۔ سیاسی بحران ختم نہیں ہوگا تو معیشت گرتی جائے گی۔ معاشی حالات اتنے خراب ہو جائیں گے کہ ہاتھ سے سب کچھ نکل جائے گا۔ ایک ہی راستہ ہے اور وہ صاف اور شفاف الیکشن ہے۔ انہوں نے پنجاب میں جیسا الیکشن کرایا‘ ایسے ہی الیکشن کرانے ہیں تو بحران بڑھے گا۔ چیف الیکشن کمشنر نے جو بددیانتی کی ہے‘ اس کی مثال نہیں ملتی۔ اس الیکشن کمشن پر کوئی اعتماد نہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے پیسہ چلایا‘ الیکشن کمشن نے اسے پوچھا تک نہیں۔ اس الیکشن کمشنر کے نیچے صاف شفاف الیکشن نہیں ہو سکتا۔ چیف الیکشن کمشنر فوری استعفیٰ دیں۔