ریئل اسٹیٹ کے شعبے کو تباہ ہونے سے بچایا جائے،محمد یونس رضوی


کراچی(سٹی نیوز)ریئل اسٹیٹ کے شعبے کو تباہ ہونے سے بچایا جائے،بجٹ میں نافذ کئے گئے بے جا ٹیکسوں سے ریئل اسٹیٹ کا شعبہ بدحالی کا شکار ہوگیا ہے،ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کرنے والے بیرون ملک رہائش پذیر پاکستانیوں نے سرمایہ کاری روک دی ہے جس کی وجہ سے ملک میں آنے والے زمبادلے میں کمی  اورلاکھوں افراد کا روز گار داؤ پر لگ گیا ہے،ان خیالات کا اظہار ڈیفنس اینڈ کلفٹن ایسوسی ایشن آف ریئل اسٹیٹ ایجنٹس کے فنانس سیکریٹری محمد یونس رضوی نے اپنے ایک بیان میں کیا،انہوں نے کہا کہ کیپٹل گین ٹیکس کی مدت میں اضافے سے سرمایہ کاری کرنے والے افراد بے چینی کا شکار ہیں،انہوں نے کہا ڈیمانڈرینٹل ٹیکس ایک ظالمانہ فیصلہ ہے جو عمارت ابھی بنی ہی نہیں اس پر ٹیکس کا نفاذ سمجھ سے بالا تر اور اس شعبے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے،انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلے سے رئیل اسٹیٹ سے وابستہ 70انڈسٹری کا مسقبل داؤ پر لگ گیا ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ ریئل اسٹیٹ سے وابستہ افراد ایک عرصے سے رئیل اسٹیٹ کو انڈسٹری کا شعبہ دینے کیلئے حکمرانوں سے مطالبہ کررہے ہیں مگر آج تک کسی حکمران کے کان پر جوں تک نہیں رینگی مگر جب ٹیکس عائد کرنا ہو تو ریئل اسٹیٹ کا شعبہ ان سب سے پہلے یاد آجاتا ہے،محمد یونس رضوی نے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے حالیہ بجٹ میں ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں نافذ کئے جانے والے ٹیسکوں پر نظرثانی کرکے اس شعبے کو تباہ اور لاکھوں افراد کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہونے سے بچائے جائیں۔

ای پیپر دی نیشن