سرینگر، جموں (کے پی آئی + اے پی پی) مقبوضہ جموں و کشمیر میںقابض بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پونچھ میں مزید4 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے جس سے گزشتہ 24گھنٹے کے دوران شہید ہونیوالے نوجوانوں کی تعداد بڑھ کر 6ہو گئی ہے ۔ پونچھ کے کئی علاقے مسلسل بھارتی فوجی محاصرے میں ہیں،اس دوران کئی کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے ،جنوبی کشمیر کے کئی علاقوںمیں لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ،کے پی آئی کے مطابق قابض بھارتی فوج کا پونچھ میں فوجی آپریشن جاری ہے ،اس دوران مزید چار نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔ دوسری جانب نئی دلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے بھارتی پیراملٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ جنوبی کشمیر کے تین اضلاع میں متعدد گھروں پر چھاپے مارے۔
کشمیر
سرینگر(این این آئی)کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری (آج) بدھ کو یوم الحاق پاکستان اس تجدید عہدکے ساتھ منائیں گے کہ وہ بھارتی تسلط سے آزادی اورجموں و کشمیر کے پاکستان میں مکمل انضمام تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق 19جولائی 1947ء کو سرینگر کے علاقے آبی گزر میں سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے ایک اجلاس میں کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں نے پاکستان کے ساتھ جموں وکشمیر کے الحاق کی قرارداد متفقہ طور پرمنظور کی تھی۔ اس تاریخی قرارداد میں پاکستان کے ساتھ مذہبی، جغرافیائی، ثقافتی اور اقتصادی قربت اور لاکھوں کشمیری مسلمانوں کی امنگوں کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ ریاست جموں و کشمیر کے الحاق کا مطالبہ کیا گیا ہے۔یہ پیشرفت اسی سال 14اور 15اگست کو تقسیم ہند کے منصوبے کے تحت پاکستان اور بھارت کی صورت میں دو خودمختار ریاستوں کی تشکیل سے تقریبا ایک ماہ قبل ہوئی تھی۔تقسیم ہندکے منصوبے کے تحت ریاستیں دو نئے قائم ہونے والے ممالک میں سے کسی ایک کے ساتھ الحاق کے لیے آزاد تھیں۔کشمیریوں کا 19جولائی 1947کا فیصلہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ انہوں نے اپنا مستقبل پاکستان کے وابستہ کر لیا تھا۔ انہوں نے اپنے سیاسی، مذہبی، سماجی، ثقافتی اور معاشی حقوق کے تحفظ کیلئے پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ ہندوئوں کے ماتحت اپنی قسمت سے بخوبی واقف تھے۔ادھر سرینگر اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر حصوں میں یوم الحاق پاکستان کے پوسٹرزچسپاں کئے گئے ہیں ۔ پوسٹروں پر درج تحریروں میں کہاگیاہے کہ 19 جولائی کا دن خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک اہم ترین دن ہے جب کشمیری عوام نے 1947میں اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ کر لیا تھا۔ یہ پوسٹر جموں و کشمیر پیپلز ریزسٹنس پارٹی، وارثین شہدائ، نوجوانانِ حریت جموں وکشمیر، پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ ، جموں و کشمیر جسٹس لیگ فورم، جموں وکشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ اور آزادی پسند دیگر تنظیموں کی طرف سے چسپاں کئے گئے ہیں۔ پوسٹروں میں کہاگیا ہے کہ کشمیری شہدا کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور یقینا ان کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔پوسٹروں میں اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور عالمی امن پسند ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کر کے کشمیریوں کو بھارتی فوج کے مظالم سے نجات دلائیں۔
کشمیری یوم الحاق پاکستان