وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ذاتی مفادات کے لیے کس نے کام کیا اور سازش کی؟وہ کون تھا جس نے ملک کے مفادات کو مجروح کیا؟سائفر کے نام پر سازش کی گئی۔وزیرداخلہ راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ اعظم خان کا بیان چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف فرد جرم ہے،اعظم خان نے پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف بیان آج ہی ریکارڈ کروایا،اعظم خان کا بیان ان کی آڈیو کی تصدیق کرتاہے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اعظم خان کے بیان سے معلوم ہوتاہے کہ اصل میر جعفر کون تھا.اپنے بیان میں اعظم خان نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کہا کہ یہ خفیہ دستاویز ہے. ذاتی مفاد کے لئے چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر عوامی اجتماع میں لہرایا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے خفیہ دستاویز کو بیانیے کے لیے استعمال کیا، جب چیئرمین پی ٹی آئی سے پوچھا گیا کہ سائفر کدھر ہے توانہوں نے کہاکہ وہ تو گم ہوگیاہے.شاہ محمود قریشی اس وقت وزیرخارجہ تھے وہ بھی سائفر سازش کاحصہ تھے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملکی مفادات کیخلاف کھیلنے والے کھلاڑی خود اعتراف جرم کررہے ہیں،اس کی چیئرمین پی ٹی آئی کو ہرقیمت پر سزا ملنی چاہیے،9مئی کو ملکی اداروں پر حملہ کیاگیا،جتھے کو قانون کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ سائفر چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس ہے.خفیہ سرکاری دستاویز کو پاس رکھنا جرم ہے.تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لئے سائفر کو ساز ش کا رنگ دیاگیا،جوشخص مفاد کے لیے سب کچھ کرسکتاہے تو 9مئی جیسا واقعہ بھی کرسکتاہے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اعظم خان نے بتایا کہ وہ مرضی سے گئے اور دوست کے گھر تھے،اعظم خان نے کہا کہانہوں نے اپنے ضمیر کے مطابق سب کچھ بے نقاب کیا،آرٹیکل 6پر وزارت قانون کی رائے حتمی ہوگی.اعظم خان نے کہا کہ میں سازش کا حصہ تھا جو نہیں ہوناچاہیے تھا۔