پاکستان کی موجودہ حکومت 18 ماہ تک برقرار رہے گی۔ اس کے بعد ٹیکنوکریٹس کی حکومت آئے گی۔ عمران خاں جیل میں ہی رہیں گے۔ آئی ایم ایف کے نئے قرضے سے پاکستان کی معیشت میں بہتری آئے گی۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کا اپنی رپورٹ میں دعویٰ۔
فچ (fitc)امریکن بیسڈ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ہے۔ اس طرح کی دو اور ایجنسیاں موڈیز اور سٹینڈرڈز پوئربھی فنانشل ریٹنگ جاری کرتی ہیں۔فچ کی طرف سے جو کچھ کہا گیا ہے وہ سب اس کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔فنانشل ریٹنگ ایجنسی کا سیاست سے کیا تعلق ہوسکتاہے؟ کچھ قوتیں مل کر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار رکھنا چاہتی ہیں۔ایک معاشی درجہ بندی کرنے والی ایجنسی کی طرف سے یہ کیسے پیش گوئی کر دی گئی کہ 18 ماہ بعد الیکشن ہوں گے اور عمران خان اس دوران جیل میں رہیں گے؟ البتہ آئی ایم ایف کے بارے میں یہ ایجنسی رائے ضرور دے سکتی ہے جو اس کا بنیادی کام ہے۔اس کی طرف سے رائے دی گئی ہے کہ آئی ایم ایف کے نئے قرضے سے پاکستان کی معیشت میں بہتری آئے گی۔ اسکی اس رائے سے بھی مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے پاکستانی عوام اتفاق نہیں کر سکتیکیونکہ آئی ایم ایف کی شرائط نے پہلے ہی عوام کا عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے۔ ایجنسی کی رائے سے کوئی اتفاق کرے یا نہ کرے یہ دستیاب معلومات اور اپنے کرائٹیریا کے مطابق کوئی بھی رائے دے سکتی ہے مگر سیاسی معاملات پر اس طرح سے بات کرنا جس سے پاکستان میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا اور عدم استحکام میں اضافہ ہو، یہ اس کے پاکستان مخالف قوتوں کے ہاتھ میں کھیلنے کا عندیہ ہے۔ ان میں اندرونی اور بیرونی عناصر ملوث ہو سکتے ہیں۔ فچ کو پاکستان کے اندرونی معاملات پر حاشیہ آرائی کا کوئی حق حاصل نہیں۔ ہماری اپنی کمزوریوں کے باعث ہی بیرونی ممالک اور اداروں کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا موقع ملتا ہے۔ قومی سیاسی قیادتوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اورملک میں سیاسی عدم استحکام کی فضا پیدا کرنے سے گریز کرنا چاہیئے۔
فچ کی غیر منطقی رپورٹ
Jul 19, 2024