اسلام آباد، راولپنڈی (وقائع نگار، نوائے وقت رپورٹ) نیب کی ٹیم نے توشہ خانہ نئے ریفرنس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی سے چوتھی بار تفتیش کی۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ نئے ریفرنس کی تفتیش کے لیے نیب ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچی۔ تفتیشی ٹیم میں ڈپٹی ڈائریکٹر مستنصر عباس بھی شامل ہیں۔ نیب کی تفتیشی ٹیم گیٹ 5 سے اڈیالہ جیل کے اندر داخل ہوئی اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے چوتھی مرتبہ تفتیش کرکے واپس روانہ ہو گئی۔ نیب ٹیم نے ملزموں سے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے حوالے سے تحفے میں ملے بلغاری جیولری سیٹ سے متعلق سوالات کیے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کی تفتیشی ٹیم نے عمران خان اور بشریٰ بی بی سے تقریباً ایک گھنٹہ تک تفتیش کی۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ نئے ریفرنس میں گرفتاری چیلنج کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے یہ درخواست بیرسٹر سلمان صفدر اور خالد یوسف کے ذریعے اسلام آباد میں دائر کی جس میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب و دیگر نیب افسران کو فریق بنایا گیا۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ گرفتاری غیر قانونی ہے رہا کرنے کے احکامات دیئے جائیں آئندہ کسی بھی مقدمے میں گرفتاری اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات سے مشروط کی جائے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی شامل تفتیش ہوئے مگر گرفتاری کی ضرورت نہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی گرفتاری اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ حکومتی اداروں کو عدالتی احکامات کے بغیر بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے سے روکا جائے۔