اسلام آباد ہائیکورٹ نے صنم جاوید کی گرفتاری غیرقانونی قرار دے دی، رہا 

اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کی درخواست نمٹا دی۔ پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کی رہائی سے متعلق درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل عثمان منصور اعوان نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید اب آزاد ہیں اور اپنے صوبے میں جا سکتی ہیں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دئیے انٹرنیٹ پر دیکھا کہ صنم جاوید بہت نامناسب زبان استعمال کرتی ہیں۔ وکیل میاں علی اشفاق نے کہا جی، صنم جاوید آئندہ نامناسب الفاظ استعمال نہیں کریں گی۔ پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کے وکیل ایڈووکیٹ میاں اشفاق علی کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا اٹارنی جنرل سے ہماری ملاقات ہوئی، اٹارنی جنرل نے یقین دلایا صنم جاوید کو ملک بھر میں کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ اٹارنی جنرل نے یہ بھی کہا کہ صنم جاوید پر اسلام آباد اور کوئٹہ میں درج مقدمات دو دن میں واپس لیے جائیں گے۔ بعد ازاں صنم جاوید کی اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کے چیمبر آمد، صنم جاوید اور ان کے اہل خانہ نے عمر ایوب سے ملاقات کی۔ عمر ایوب نے صنم جاوید کو رہائی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ پوری تحریک انصاف آپ کی قربانیوں اور بہادری  کی معترف ہے۔ صنم جاوید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے جو عزت دی اس پر لیڈر شپ کی شکرگزار ہوں، بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے مطابق حق اور سچ کیلئے جدوجہد جاری رکھوں گی۔ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کی رہائی کے خلاف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ سے رجوع کر لیا۔ ڈسٹرکٹ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج افضل مجوکہ نے ایف آئی اے کی اپیل پر سماعت کی۔ ایف آئی اے پراسکیوٹر نے کہا کہ ٹوئٹر  پر آرمی چیف کو مارنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔ جج افضل مجوکہ نے کہا کہ اس ٹویٹ میں تو آرمی چیف کا کوئی ذکر نہیں ہے، 9 مئی کے بعد اور بھی بہت سے مقدمات درج ہوئے ہیں ان میں اس ٹویٹ کا کوئی ذکر نہیں ہے؟ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن